بنگلور، 29 نومبر (یو این آئی) کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کے مابین اقتدار کی کشمکش کی خبروں کے درمیان دونوں رہنماؤں نے ہفتہ کی صبح وزیر اعلی کی رہائش گاہ پر اڈلی اور سانبر سے سجے ناشتے کی میز پر اس معاملے پر بات چیت کرکے ‘سب کچھ ٹھیک ہے ‘ کا پیغام دے کر اختلافات کے بارے میں قیاس آرائیوں کو ختم کرنے کی کوشش کی۔ وزیر اعلیٰ کے ساتھ کاویری رہائش گاہ پر ملاقات کے بعد شیوکمار نے میڈیاکو بتایا کہ دونوں رہنما ریاست کے عوام کیلئے مکمل تال میل کے ساتھ کام کر رہے ہیں اور عوام سے کیے گئے ہر وعدے کو پورا کرنے کیلئے پابند عہد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے اور سدارمیا کے درمیان کوئی اختلاف نہ تھا ‘ نہ ہے اور نہ رہے گا اور وہ جلد ہی ناشتے پر دوبارہ ملیں گے ۔ انہوں نے کسی بھی قسم کے اختلافات کو مکمل طور پر مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک کے عوام نے انہیں قطعی اکثریت دی ہے اور وہ ساتھ مل کر عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کریں گے ۔ وزیراعلیٰ کے ساتھ یکجہتی کا اعادہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہائی کمان کی ہر ہدایت پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔ کرناٹک کے عوام نے کانگریس پارٹی کو حکومت بنانے کے لیے زبردست مینڈیٹ دیا ہے اور دونوں لیڈروں کا فرض ہے کہ وہ اس ذمہ داری کو موثر حکمرانی کے ذریعے پورا کریں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ قومی چیلنجوں کے باوجود کانگریس 2028 اور 2029 میں فیصلہ کن کردار ادا کرے گی۔ نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکمران جماعت کے طور پر ہم ایوان اور حکومت دونوں کو چلانے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں اور ہر سوال کا جواب دیں گے ۔ سدارمیا نے بھی اسی طرح کے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے ہائی کمان کی ہدایات پر عمل کرنے کا عہد کیا۔ ڈی کے شیوکمار نے بی جے پی کی زیر قیادت مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کرناٹک کو گنے کی قیمتوں کے تعین، آبپاشی کے منصوبوں اور دیگر زیر التواء مسائل پر تعاون نہیں کیا جا رہا ہے ۔
