سداسیوپیٹ میں سڑک کا تعمیری کام 11سال بعد بھی ادھورا

   

میونسپل وآراینڈ بی عہدیداروںپر جگاریڈی کی برہمی ‘جائزہ اجلاس طلب ‘ متاثرین کو مناسب معاوضہ کا تیقن
سداسیوپیٹ 11 ستمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز )ریاست تیلنگانہ ٹی جی آئی آئی سی چیئرپرسن نرملا ریڈی اور سابق رکن اسمبلی و ریاستی کانگرس ورکنگ پریسیڈنٹ جگا ریڈی نے سداسیوپیٹ بلدیہ کے خندق روڈ پر آر اینڈ بی اور میونسپل عہدیداروں کے ساتھ جائزہ اجلاس طلب کیا۔اور اس اجلاس میں تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 11 سال پہلے ان ترقیاتی کام کا سنگ بنیاد رکھا گیا تھا لیکن افسوس کی بات ہے کہ 11 سال مکمل ہونے کے بعد بھی ان کاموں کو مکمل نہیں کرنے کی وجہ سے آج مجھے پھر سے ان کاموں کا جائزہ اجلاس طلب کرنا پڑ رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ خندق کی روڈکی لمبائی جملہ 2.5 کلومیٹر ہے۔ تقریبا کام مکمل ہونے کے باوجودباقی کاموں کے لیے تاخیر پر عہدے داروں پر برہمی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر عہدے داروں نے بتایا کہ ایشورا مندر کے قریب سات مکانات کو ہٹانے میں مسئلہ ہے۔وہ لوگ ڈبل بیڈروم مکانات کی پیشکش قبول نہیں کر رہے ہیں. مکان کے بدلے میں وہ لوگ ذاتی گھروں کا مطالبہ کر رہے ہیں.جگا ریڈی نے عہدیداروں اور مقامی قائدین سے سوال کیا کہ خندق روڈ کو متحدہ ریاست اندھرا پردیش میں اس وقت کے وزیر اعلی کرن کمار ریڈی اور وزیر بلدیہ مہندر ریڈی سے اسپیشل جیو کے ذریعے 20 کروڑ روپے کی لاگت سے جنوری 2014 میں منظوری دی گئی تھی تو اب تک اسے مکمل کیوں نہیں کیا گیا۔11 سال مکمل ہونے کے بعد بھی 15 کروڑ روپے کا کام مکمل ہوا ہے اور پانچ کروڑ روپے کا کام باقی ہے۔انہوں نے عہدے داروں سے پوچھا کہ وہ کام کس وجہ سے مکمل نہیں ہو سکا۔انہوں نے مزید کہا کہ2014 میں جب میں ایم ایل اے تھا تو خندق کی سڑک کے لیے 20 کروڑ فنڈ منظور کروایا تھا۔ جو فنڈ میں نے 2014 میں منظور کروایا تھا اس کا کام 2025 تک بھی مکمل نہیں ہو سکا۔اس موقع پر سابق رکن اسمبلی نے مزید کہاکہ سداشیو پیٹ کے لوگوں نے مجھے آرام دیا۔سداشیو پیٹ کے لوگوں نے چنتا پربھاکر کو ووٹ دیا کیونکہ وہ مقامی قائد ہے، میں نے اس معاملے میں لوگوں کو کبھی غلط نہیں سمجھا۔ اب ریاست تلنگانہ میں ہماری حکومت ہے، سی ایم ریونت ریڈی، وزراء￿ میری بات سنتے ہیں۔میں وزیراعلی اور ریاستی وزیروں سے رجوع ہو کر شہر سداسیو پیٹ کی ترقی کے لیے مزید فنڈ لا کر خندق سڑک کے کاموں کے علاوہ شہر کے مختلف ترقیاتی کاموں کو انجام دوں گا۔انہوں نے بلدی عہدے داروں کو ہدایت دی کہ اس سڑک کے کاموں میں اپنا مکان کھونے والے افراد کو 150 گز اراضی فراہم کرتے ہوئے اس پر 10 لاکھ روپے کی لاگت سے ڈبل بیڈ روم مکان تیار کرنے کامنصوبہ تیار کریں۔میں اسے منظور کرواؤں گا۔اس سڑک کے کاموں میں جو بھی عبادت گاہیں‘ آرہی ہیں ان سے چھیڑ چھاڑ نہیں کی جانی چاہیے۔عہدیداروں نے جگا ریڈی کو سمجھایا کہ قومی شاہراہ کے ساتھ اور بس اسٹانڈ کے روبرو واقع چار دکانوں کو ہٹانا ہے۔لیکن وہ لوگوں کا عدالت میں مقدمہ چل رہا ہے۔اس موقع پر رکن اسمبلی نے بلدی عہدے داروں سے کہا کہ ان ملگیات کے مالکین سے معلوم کرو کہ انہیں کتنا معاوضہ چاہیے۔حکومت سے منظور کروا کر انہیں معقول معاوضہ دیا جائے گا اور عدالت میں دائر کیے گئے کیس کو واپس کروایا جائے گا۔اس موقع پر عہدے داروں کوجیوتی ٹاکیز، درگاما گوڈی، گنج روڈ، کمارکیری، وینکٹا پور روڈ، ایشور مندر، بنگارو مائسمہ، اینیکے پلی روڈ، نیشنل ہائی وے روڈ پر جنکشن کے قیام کی تجویز تیار کرنے کی ہدایات دی۔اگر عہدے دار اور کنٹریکٹرخندق سڑک کے کام کو جلد مکمل کرتے ہیں تو اس کے افتتاح کے لیے میں وزیراعلی ریونت ریڈی کو سدا شیو پیٹ کا دورہ کرواتے ہوئے ان کے ہاتھوں سے افتتاح کرواؤں گا۔اس موقع پر ان کے ہمراہ بلدیہ کمشنر سابقہ صدر نشین بلدیہ ستیہ نارینہ ،کانگرس سینیئر قائد عبدالرؤف سیٹھ ، کانگرس اقلیتی صدر محمد شجاؤدین (چھوٹو) ، محمد وسیم ، عبداللطیف ، محمد صابر کئی کانگرسی قائدین وہ عہدے داران موجود تھے۔