سدی پیٹ سے ہی کانگریس حکومت کا زوال شروع ہوگا

   

ریونت ریڈی حکومت پرعوام کودھوکہ دینے کا الزام ‘بی آرایس قائدین وکارکنوںکا احتجاج
سدی پیٹ ۔4 ستمبر(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)سدی پیٹ ضلع میں بی آر ایس قائدین اور کارکنان نے کانگریس حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی پروگرام منظم کیا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ “کانگریس حکومت کا زوال سدی پیٹ ہی سے شروع ہوگا۔”اس موقع پر فاروق حسین سابق ایم ایل سی نے حکومت پر الزام عائد کیاکہ بی آر ایس کے سربراہ کے چندر شیکھر رائوکی شہرت سے خوف زدہ رہ کر حکومت سازش کر رہی ہے کانگریس حکومت ہر میدان میں ناکام ہو چکی ہے عوام آج بھی کے سی آر کے سنہرے دور کو یاد کر رہی ہے۔بی آر ایس قائدین نے الزام عائد کیا کہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ “چھ گارنٹیاں” فراہم نہ کرتے ہوئے کالیشورم پراجکٹ پر جھوٹا پروپیگنڈہ کر کے اپنی ناکامیوں کو چھپا رہے ہیں۔کیا کسانوں کو پانی دینے پر ہی سی بی آئی تحقیقات کروائی جا رہی ہیں؟ تلنگانہ کے بانی قائدین اور آبپاشی منصوبے بنانے والوں پر ہی مقدمہ کیوں دائر کیا جا رہا ہے؟کالیشورم کی جھیلیں خالی نہیں بلکہ پانی سے لبریز ہیں۔ رنگنائک ساگر میں یہی کالیشورم کا پانی بہہ رہا ہے۔بی آر ایس قائدین نے سدی پیٹ پرانے بس اسٹینڈ، چھنہ کوڈورو، ننگنور کے پالمکولہ، نارائن راو پیٹ کے تلنگانہ تلی چوراہے پر دھرنا اور راستہ روکو منظم کیا۔ اس موقع پر چھنہ کوڈورو اور ننگنور کے پالمکولہ میں وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کا علامتی پتلا نذرِ آتش کیا گیا۔رنگنائک ساگر پر مظاہرہ کیا گیا۔بی آر ایس قائدین نے رنگنائک ساگر پر “یہی ہے کالیشورم” تحریر کردہ 100 میٹر لمبا بینر آویزاں کیا۔ اس احتجاجی پروگرام میں سابق ایم ایل سی فاروق حسین، ریاستی پارٹی سکریٹری رادھا کرشن شرما، سابق میونسپل چیئرمین راجنرسو، سابق سوڈا چیئرمین رویندر ریڈی، سینئر قائدین بھوپیش، موہن لال، ایلاریددی، موہن ریڈی، آتما کمیٹی چیئرمین پربھاکر ورما، سابق ایم پی پیز کورا مانیکیا ریڈی، چندر راو، جَپ سری کانتھ ریڈی، بالا ملّو، ٹاؤن صدر کونڈم سمپت ریڈی، سابق مارکیٹ کمیٹی چیئرمین مچّا وینوگوپال ریڈی، پالا سائی رام، ساریا، سومی ریڈی، وائس چیئرمین جنگیٹی کنکر راجو، کونڈم رویندر ریڈی اور دیگر قائدین شامل تھے۔