سدی پیٹ9 مارچ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مستقل تصفیہ ہی لوک عدالت کا مقصد ہے، اور تمام فریقین کو لوک عدالت سے بہتر طریقے سے فائدہ اٹھانا چاہیے، یہ بات ضلع کی پرنسپل جج سائی رما دیوی نے کہی۔ انہوں نے کہا کہ مفاہمت کے ذریعے مقدمات کو حل کرنے سے یہ مقدمات دوبارہ نہیں کھلیں گے اور ساتھ ہی عدالت کی فیس بھی واپس حاصل کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پچھلے سال منعقدہ چار لوک عدالتوں میں سے تین میں تلنگانہ ریاست نے پہلا مقام حاصل کیا، جبکہ چوتھی لوک عدالت میں دوسرا مقام حاصل کیا۔ ہفتے کے روز سدی پیٹ میں ضلع عدالت میں قومی لوک عدالت کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر ضلع کی پرنسپل جج سائی رما دیوی نے چراغ روشن کرکے تقریب کا آغاز کیا اور بعد ازاں متعدد مقدمات کو مفاہمتی طریقے سے حل کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج زیر التوا 1806 مقدمات کو حل کرنے کا موقع ہے۔ اس موقع پر ضلع قانونی خدمات اتھارٹی کی سیکریٹری، جج سواتی ریڈی، جج ملند کامبلی، شراونی یادو، ترونی، بار ایسوسی ایشن کے صدر جناردھن ریڈی اور دیگر موجود تھے۔