ماضی میں بھی سینکڑوں گاڑیوں کا استعمال ، مہاراشٹرا کے دورہ سے عوام میں تاثر پیدا کرنے کوشاں
حیدرآباد۔28۔جون(سیاست نیوز) کے چندر شیکھر راؤ ملک بھر کے ذرائع ابلاغ اداروں کو اپنی جانب سے متوجہ کرنے میں عام طور پر کامیاب ہوتے رہے ہیں اور سینکڑوں گاڑیوں کے قافلہ کے ساتھ ان کا دورہ کوئی پہلا دورہ نہیں ہے بلکہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سابق میں بھی اس طرح کے دورے کرچکے ہیں۔ تلنگانہ راشٹرسمیتی سربراہ اور تلنگانہ جہدکار کی حیثیت سے کے چندر شیکھر راؤ نے تحریک تلنگانہ کے دوران مارچ 2003میں کے چندر شیکھر راؤ نے فلک نما پیالس سے نئی دہلی تک 1000 کاروں کے قافلہ میں سفر کرتے ہوئے متحدہ ریاست آندھراپردیش سے نئی دہلی کے درمیان ملنے والی تمام ریاستوں کے عوام کی توجہ اپنی جانب کرلی تھی اور انہیں تحریک تلنگانہ سے واقف کروایا تھا۔ نئی دہلی میں 2003 میں کئے گئے اس احتجاجی پروگرام کے دوران تلنگانہ راشٹرسمیتی نے رام لیلا میدان میں جلسہ عام منعقد کرتے ہوئے دہلی کی سڑکوں پر ’’جئے تلنگانہ ‘‘ کے نعرے لگوائے تھے ۔ کے چندر شیکھر راؤ کے دوروزہ دورہ مہاراشٹرا کے لئے شہر حیدرآباد سے 600گاڑیوں کے قافلہ کی روانگی پر کئے جانے والے تبصروں میں کہا جا رہاہے کہ کے سی آر مہاراشٹرا عوام کے علاوہ ملک بھر کے قومی میڈیا کو اپنی جانب متوجہ کرنا چاہ رہے ہیں اسی لئے انہو ںنے 600گاڑیوں پر مشتمل قافلہ کے ذریعہ شولا پور پہنچ کر مہاراشٹرا کی سیاست میں ہلچل پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ سال 2003 میں حیدرآباد تا دہلی کے 1000 گاڑیوں کے سفر کے دوران مختلف ہم خیال سیاسی جماعتوں نے ان کا مختلف مقامات پر خیر مقدم کیا تھا جن میں آنجہانی رام ولاس پاسوان بھی شامل تھے۔ اس کے علاوہ انہوں نے دیگر علحدہ ریاست کی تحریکات بندیل کھنڈ وغیرہ کا مسئلہ بھی اٹھایا تھا اور اب دورۂ مہاراشٹرا کے دوران انہو ںنے ودربھا کا مسئلہ چھیڑا ہے۔ اس کے بعد بھی انہو ںنے سینکڑوں گاڑیوں کے قافلوں کے ذریعہ اضلاع کے دورہ کرتے ہوئے عوام کو متاثر کیا تھا اور اب تلنگانہ سے مہاراشٹرا میں اپنی سیاست کو بااثر بنانے کے لئے کی جانے والی کوششوں کے دوران انہوں نے 600 گاڑیوں کے قافلہ کے ساتھ سفر کرتے ہوئے انہوںنے دونوں ریاستوں کے عوام کو متاثر کرنے کی کوشش کی ہے۔م