سرحدی تنازعہ پر وزیراعظم کا جمعہ کو کل جماعتی اجلاس

,

   

نئی دہلی، 17 جون(سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے مشرقی لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن پر چینی فوج کیساتھ خونی تصادم کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر بات چیت کیلئے جمعہ کو آل پارٹی میٹنگ بلائی ہے ۔پیرکی رات مشرقی لداخ کے وادی گلوان علاقہ میں ہوئے تصادم میں فوج کے 20 جوان شہید ہوگئے تھے جن میں ایک کمانڈنگ آفیسر بھی شامل ہے ۔وزیراعظم دفتر نے ٹوئٹ کرکے بتایا کہ ’’ہندوستان۔چین سرحد سے ملحق علاقوں میں صورتحال پر بات چیت کیلئے وزیراعظم نریندرمودی نے 19 جون کی شام 5بجے آل پارٹی میٹنگ بلائی ہے ۔ اس ورچول میٹنگ میں مختلف سیاسی پارٹیوں کے سربراہ حصہ لیں گے‘‘ ۔مشرقی لداخ علاقے میں حقیقی کنٹرول لائن پر تقریبا 40دنوں سے بھی زیادہ عرصے سے فوجی ڈیڈ لاک قائم ہے ۔ دونوں فوجوں کے درمیان اس خونی جھڑپ کے بعد صورتحال اور زیادہ سنگین ہوگئی ہے ۔ وزیراعظم نریندر مودی منگل سے ہی وزیر دفاع، وزیر داخلہ اور وزیر خارجہ کیساتھ اس مسئلہ پر مسلسل رابطے میں ہیں۔ انہوں نے کئی میٹنگیں بھی کی ہیں۔مختلف سیاسی پارٹیوں نے اس واقعہ کے سلسلے میں طرح طرح کے بیانات دیئے ہیں اورانہوں نے حکومت سے اس معاملے سے جڑے ثبوتوں کو ملک کو بتانے کیلئے کہا ہے ۔کچھ پارٹیوں نے فوجیوں کی شہادت کا بدلہ لینے اور چین کو اپنی زمین سے پیچھے ہٹانے کا بھی مطالبہ کیا ہے ۔گذشتہ تقریبا پانچ عشروں میں یہ پہلا موقع ہے جب چینی سرحد پر دونوں ملکوں کی فوجیوں میں اس طرح کے تصادم ہوئے ہیں۔ اس سے پہلے 1967 میں ناتھولا میں دونوں فوجوں کے درمیان تصادم ہوا تھاجس میں ہندوستان کے 80 فوجی ہلاک ہوئے تھے جبکہ چین کے 300 فوجیوں کی جان گئی تھی۔