سرحد پر مسائل ہمیشہ رہیں گے ، قطعی حدبندی کا وجود نہیں : چین

,

   

بیجنگ : چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہاکہ ہند ۔ چین سرحد کی ہنوز کوئی مسلمہ حد بندی نہیں ہے جس کے سبب مسائل تو ہمیشہ پیش آتے رہیں گے اور دونوں ملکوں کو اپنی قیادت کے درمیان اتفاق رائے پر عمل کرتے رہنا چاہئے تاکہ اختلافات جھگڑوں کی شکل اختیار نہ کرنے پائیں۔ اُنھوں نے یہ بھی کہاکہ چین بات چیت کے ذریعہ ہندوستان کے ساتھ تمام مسائل حل کرنے تیار ہے۔ وانگ موجودہ طور پر یوروپ کے دورہ پر ہیں۔ اُنھوں نے یہ ریمارکس گزشتہ روز فرنچ انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشل ریلیشنس، پیرس میں ایک نشست کے دوران کئے۔ ہندوستان اور جاپان کے ساتھ چین کے تعلقات کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے چینی وزیر خارجہ نے مشرقی لداخ میں چینی ملٹری کی جانب سے تازہ اشتعال انگیز حرکت کا راست کوئی حوالہ نہیں دیا۔ اُن کے ریمارکس چند گھنٹوں کے اندرون سامنے آئے ہیں جبکہ انڈین آرمی نے کہاکہ اُس نے مشرقی لداخ میں چینی فوج کی اشتعال انگیز نقل و حرکت کو ناکام بنایا ہے جو پانگ گانگ جھیل کے جنوبی کنارے کی موجودہ صورتحال کو یکطرفہ تبدیل کرنے کی کوشش ہوئی۔ اِس علاقہ میں 15 جون کے بعد یہ پہلا بڑا واقعہ بھی ہے جبکہ گلوان وادی میں پیش آئی جھڑپوں میں 20 ہندوستانی فوجی مارے گئے تھے۔ وانگ نے کہاکہ چین ۔ ہندوستان تعلقات پر حالیہ عرصہ میں تمام فریقوں کی توجہ مرکوز ہوئی ہے۔ چین اور ہندوستان کے درمیان سرحد کی حد بندی کا وجود ہی نہیں، لہذا اِس قسم کے مسائل ہمیشہ پیش آئیں گے۔ ہم ہر طرح سے تیار ہیں کہ مذاکرات کے ذریعہ مسائل حل کرلئے جائیں۔ ساتھ ہی اُنھوں نے کہاکہ اِن مسائل کو باہمی تعلقات کے مناسب فورم میں پیش کیا جانا چاہئے جیسا کہ صدر ژی جن پنگ اور وزیراعظم نریندر مودی کئی مرتبہ ملاقات کرچکے ہیں اور کئی اہم نکات پر اتفاق رائے اُبھر آیا۔ مثال کے طور پر دونوں ملکوں کے قائدین نے اتفاق کیاکہ باہمی تعاون کو اختلافات پر مقدم ہونا چاہئے اور مشترکہ مفادات کے ذریعہ نزاعی باتیں پس پشت ڈال دینا چاہئے۔ ہندوستان اور چین گزشتہ ڈھائی ماہ کے دوران ملٹری اور سفارتی سطح پر بات چیت کے کئی دور منعقد کرچکے ہیں لیکن مشرقی لداخ میں سرحدی تنازعہ کی یکسوئی کے لئے کوئی نمایاں پیشرفت نہیں ہوپائی۔ وزیر خارجہ وانگ نے کہاکہ چین کی طویل تاریخ ہے اور دنیا میں کسی دیگر ملک سے کہیں زیادہ پڑوسیوں کا حامل ملک ہے۔ چین اور ہندوستان دونوں صدیوں قدیم تہذیبوں کے حامل عظیم مشرقی ممالک ہیں۔ دونوں ملک ایک دوسرے سے قربت میں رہتے ہیں اور دونوں ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں۔ وانگ نے کہاکہ چین تیار ہے کہ ہندوستان کے ساتھ باہمی طور پر فائدہ بخش تعاون کو مضبوط کرتے ہوئے اپنے پڑوسی کو خودمکتفی بننے میں مدد کرے اور اس کی ترقی میں تیزی پیدا ہو۔