سردار محل سے جی ایچ ایم سی کے دفاتر کی منتقلی کا عمل شروع

   

چارمینار کے دامن میں تاریخی عمارتوں کی مرمت اور آہک پاشی کا کام ، مخصوص کمپنیوں کو دینے پر غور
حیدرآباد۔12نومبر(سیاست نیوز) ساؤتھ زون جی ایچ ایم سی کے دفتر کی منتقلی کے اقدامات شروع کئے جا چکے ہیں اور اندرون دو ہفتہ مکمل دفتر کو منتقل کردیا جائے گا۔ شہر حیدرآباد کے تاریخی مقام چارمینار کے قریب واقع 120 سالہ قدیم عمارت سردار محل میں چلائے جانے والے جی ایچ ایم سی ساؤتھ زون کے دفتر کی منتقلی کا عمل شروع کیا جاچکا ہے اور زونل کمشنر نے چندرائن گٹہ میں تعمیر کی گئی نئی عمارت میں اپنے دفتر کو منتقل بھی کرلیا ہے لیکن اب بھی بعض شعبۂ جات سردار محل کی عمارت میں خدمات انجام دے رہے ہیں لیکن بتایاجاتا ہے کہ اندرون دو ہفتہ ان شعبہ جات کو بھی منتقل کرنے کے اقدامات کو یقینی بنایا جائے گا۔ شہر حیدرآباد کی تاریخی عمارتوں میں سردار محل بھی انتہائی اہمیت والے تہذیبی ورثہ میں شمار کیا جاتا رہا ہے لیکن اب عمارت کی حالت انتہائی مخدوش ہوچکی ہے جس کی فوری مرمت درکار ہے لیکن جی ایچ ایم سی کے عہدیداروں کا کہناہے کہ بجٹ نہ ہونے کے سبب اس جانب توجہ نہیں دی جا رہی ہے لیکن باوثوق ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق شہر حیدرآباد کی کئی اہم عمارتوں کو ایک مخصوص کمپنی کے حوالہ کرتے ہوئے ان کی مرمت اور آہک پاشی کی ذمہ داری تفویض کی گئی ہے اور سردار محل کو بھی سرکاری سطح پر اسی کمپنی کے حوالہ کرنے کے اقدامات کے متعلق غور کیا جا رہا ہے۔ پرانے شہر کی کئی تاریخی عمارتوں کی مرمت اور آہک پاشی کے اقدامات کے لئے مخصوص کمپنی کو ذمہ داری حوالہ کی جا رہی ہے جبکہ اس کمپنی کی کارکردگی پر ماہرین آثار قدیمہ کی جانب سے کئی سوال بھی اٹھائے جانے لگے ہیں۔محبوب چوک میں واقع کلاک ٹاؤر کو کمپنی کی جانب سے صرف رنگ و روغن کرتے ہوئے آہک پاشی کے کاموں کی تکمیل کا اعلان کردیا گیاجبکہ اس کلاک ٹاؤرکی عمارت میں پتھر ہے لیکن اس پتھر پر بھی ٹھیکہ حاصل کرنے والی کمپنی نے رنگ و روغن کرتے ہوئے اس کلاک ٹاؤر کی تاریخی اہمیت کو مسخ کردیا ہے لیکن کمپنی سے کوئی سوال نہیںکیا جا رہاہے بلکہ حکومت اور محکمہ بلدی نظم و نسق کی جانب سے اس ٹاؤر کو کئے گئے رنگ و روغن کو کارنامہ کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ محکمہ بلدی نظم و نسق کی جانب سے سردار محل کو میوزیم یا فوڈ کورٹ میں تبدیل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے لیکن اس سے قبل سردار محل کی عمارت بالخصوص چھت کی مرمت ناگزیر ہے کیونکہ زونل کمشنر نے چھت سے مسلسل پانی ٹپکنے کے سبب ہی اپنے دفتر کو فوری طور پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ بتایاجاتا ہے کہ سردار محل کی مرمت کے علاوہ آہک پاشی کے بعد ہی حکومت کی جانب سے اس بات کا فیصلہ کیا جائے گا کہ اس عمارت میں فوڈ کورٹ قائم کیا جائے یا میوزیم کیونکہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیدارو ںکا کہناہے کہ یہاں فوڈ کورٹ قائم کئے جانے کی صورت میں چارمینار کو تفریح کیلئے پہنچنے والوں کے لئے بہترین سہولت ہوگی جبکہ محکمہ بلدی نظم ونسق کی جانب سے سردار محل کی عمارت میں پرانے شہر کی تاریخی عمارتوں سے متعلق میوزیم کے قیام کے سلسلہ میں غور کیا جا رہا ہے ۔ حکومت سردار محل کی عمارت میں خواہ کچھ بھی تعمیر کرے لیکن سب سے پہلے اس عمارت کو تباہی سے بچانے کیلئے فوری اقدامات کو یقینی بنائے کیونکہ عمارت کی حالت انتہائی ابتر ہوتی چلی جا رہی ہے۔