بیجنگ : ایک ایسے وقت میں جب کہ تائیوان کے معاملے پر چین اور امریکہ کے درمیان کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، چینی صدر شی جن پنگ نے ایشیا بحرالکاہل کے تمام ملکوں سے مشترکہ چیلنجز کا مل کر مقابلہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ چینی صدر شی جن پنگ نے ایشیا بحرالکاہل خطے میں سرد جنگ دور کی کشیدگی واپس لوٹنے کے تئیں متنبہ کیا۔ انہو ں نے جمعرات کے روز ان خیالات کا اظہار تائیوان نیز بحیرہ جنوبی چین کے حوالے سے امریکہ کے ساتھ خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان کیا۔ انہوں نے ایشیا بحرالکاہل کے تمام ملکوں سے مشترکہ چیلنجز کا مل کر مقابلہ کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ سرد جنگ کی ذہنیت میں مبتلا ہونے سے بچیں۔چینی رہنما نے ‘ایشیا پیسفک اکنامک کوآپریشن سمٹ’ کے دوران ایک ورچوئل بزنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ”نظریاتی خطوط کھینچنے یا جیوپولیٹیکل بنیادوں پر چھوٹے دائرے بنانے کی کوششیں ناکام ثابت ہوں گی۔ ایشیا بحرالکاہل خطہ سرد جنگ دور کے تصادم اور تقسیم میں نہ تو پھنس سکتا ہے اور نہ ہی اسے اس میں پھنسنا چاہئے۔”شی پنگ نے کہا، ”چین ایشیا بحرالکاہل خطے میں ایسی اقتصادی ترقی جس سے ہر ایک کو فائدہ ہو، کے لیے تعاون اور مدد کرنے کے اپنے وعدے پر قائم رہے گا۔”چینی رہنما نے ”ٹیکہ کاری میں خلیج” کو کم کرنے کے لیے مشترکہ اقدامات اور کووڈ انیس ویکسین کو ترقی پذیر ملکوں تک زیادہ قابل رسائی بنانے کی بھی اپیل کی۔شی پنگ نے پائیدار ترقی کا بھی ذکر کیا۔ خیال رہے کہ چین اور امریکا اسکاٹ لینڈ کے گلاسگو میں جاری سی او پی چھبیس ماحولیاتی سمٹ میں ایک ”پرعزم” ماحولیاتی ایکشن پلان پر متفق ہوگئے ہیں۔