لندن9 جولائی (سیاست ڈاٹ کام ) چیئرمین پی سی بی نے ورلڈکپ میں ٹیم کی کارکردگی کا جائزہ لے کر کپتان کی تبدیلی کا اشارہ دے دیا۔ انہوں نے کہا اگلے 4 سال کیلئے منصوبہ بندی کی جائے گی اور کوئی بھی فیصلہ جلدبازی میں نہیں کیا جائے گا، ٹیم میں ذہنی پختگی کی کمی ہے۔احسان مانی نے لندن میں برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا ہے کہ ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے ان سے ملاقات کی جس میں صرف ٹیم کی کارکردگی سے متعلق بات ہوئی اور یہ بات قطعاً درست نہیں ہے کہ ان کے معاہدے میں ایک سال کی توسیع کے بارے میں کوئی بات ہوئی ہے۔چیئرمین پی سی بی نے کہا ہے کہ کوچنگ عملہ کے تقررات ان کے چیئرمین بننے سے پہلے کی گئی تھیں اور چونکہ پاکستانی ٹیم گزشتہ ستمبر سے مسلسل کرکٹ کھیلتی آرہی ہے لہٰذا انہوں نے کسی قسم کی تبدیلی کو مناسب نہیں سمجھا لیکن اب ورلڈ کپ کے بعد ٹیم کی کارکردگی کو ہر لحاظ سے پرکھا جائے گا۔احسان مانی کے بموجب یہ توقع کی جا رہی تھی کہ پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ کا سیمی فائنل کھیلے گی لیکن ایسا نہ ہوسکا۔ ان کے مطابق ٹیم ابتدائی میچوں میں ویسٹ انڈیز، آسٹریلیا اور ہندوستان کے خلاف اچھا نہ کھیل سکی لیکن اس کے بعد اس نے اچھی کارکردگی دکھائی جس سے اندازہ ہوا کہ پاکستانی ٹیم دنیا کی کسی بھی ٹیم کو شکست دے سکتی ہے تاہم اس میں ذہنی پختگی کی کمی ہے جس پر کام ہونا ہے۔ چیئرمین پی سی بی نے مزید کہا کہ پاکستانی ٹیم میں نوجوان کھلاڑیوں کی صلاحیتوں سے انکار ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے اس تاثر کو بھی مسترد کر دیا کہ چیف سلیکٹرانضمام الحق کی ورلڈ کپ میں موجودگی کوچنگ اسٹاف یا ٹیم منیجمنٹ کے کام میں مداخلت کا سبب بنی۔ انہوں نے کہا انضمام الحق انگلینڈ کے خلاف ونڈے سیریز کے دوران آئے تھے اور ہندوستان کے خلاف ورلڈ کپ کے میچ تک ان کی سرکاری خدمات رہی، وہ ایک بہت بڑے بیٹسمین ہیں اور پاکستانی ٹیم کے کھلاڑیوں نے بھی درخواست کی تھی کہ وہ انضمام الحق کے وسیع تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، انضمام الحق اور مکی آرتھر میں مکمل ہم آہنگی رہی۔