سرفراز کی ٹیم میں موجودگی پر ہی سوالیہ نشان

   

لندن ۔18جون (سیاست ڈاٹ کام ) ورلڈکپ میں مسلسل شکستوں اور ایونٹ سے ممکنہ اخراج کے خطرے کے پیش نظر پاکستان کرکٹ بورڈ اور ٹیم میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کا امکان ہے۔ ورلڈکپ میں پاکستانی ٹیم کی شکستوں کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا اور آسٹریلیا کے بعد ہندوستان نے پاکستانی ٹیم کو یکطرفہ مقابلے کے بعد 89رنز سے شکست دی۔ پاکستانی ٹیم نے اب تک ایونٹ میں پانچ میچ کھیلے جہاں اسے تین میچوں میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا، انگلینڈ کیخلاف میچ میں کامیابی حاصل کی اور سری لنکا کے خلاف میچ بارش کی نذر ہو گیا۔ ایونٹ میں تین شکستوں کے بعد پاکستان کے ورلڈ کپ سے اخراج کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے اور ایونٹ میں جگہ برقرار رکھنے کیلئے پاکستان کو اپنے تمام چار میچوں میں فتح حاصل کرنا ہوگی۔ ذرائع کے مطابق ٹیم کی خراب کارکردگی کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے ٹیم اور اس کے انتظامیہ میں تبدیلی پر سنجیدگی سے غور شروع کردیا ہے اور ٹیم منیجمنٹ میں یقینی طور پر تبدیلی کا امکان ہے۔ ٹیم منیجمنٹ میں موجود کوچز مکی آرتھر، اظہر محمود اورگرانٹ فلاور کے معاہدے ورلڈ کپ کے بعد ختم ہو رہے ہیں جس میں توسیع کا امکان بہت کم نظر آ رہا ہے۔ اس کے ساتھ چیف سلیکٹر انضمام الحق اور سلیکشن کمیٹی کی مدت ملازمت بھی ورلڈ کپ کیساتھ ختم ہو رہی ہے، انہیں بھی ٹیم کے انتخاب کی ذمہ داریاں نہ دیئے جانے کا امکان ہے۔ دوسری جانب پاکستانی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کو بھی اپنی جگہ خطرے میں نظر آ رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے ٹیم کے سینئر کھلاڑیوں کے سامنے کہا ہیکہ اگر ان کی چھٹی ہوئی تو پھر سب کی ہوگی۔