سرمایہ کاروں کے پیسے ڈوبنے پر سپریم کورٹ کا اظہار تشویش

,

   

ہنڈن برگ رپورٹ کے تناظر میں عدالت کا ردعمل ۔ اسٹاک مارکیٹ کے ریگولیٹری نظام کو بہتر بنانے پر زور

نئی دہلی: سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس پی ایس نرسمہا اور جے بی پاردی والا کی بنچ کے سامنے دو عرضیاں سماعت کیلئے رکھی گئیں۔ وکیل وشال تیواری اور منوہر لال شرما نے الگ الگ درخواستیں دائر کی تھیں جس میں کیس سے متعلق پہلوؤں کی تحقیقات کیلئے ایس آئی ٹی کی تشکیل کا مطالبہ کیا گیا تھا، لیکن عدالت نے اس پر غور نہیں کیا۔ ججوں نے سماعت کے آغاز میں کہا کہ وہ سرمایہ کاروں کے متعلق پریشان ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ شارٹ سیلنگ سے مارکیٹ بری طرح متاثر نہیں ہوئی۔ جس کی وجہ سے سرمایہ کاروں کے لاکھوں کروڑوں روپے ڈوب گئے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ میں صرف امیر لوگ ہی پیسہ نہیں لگاتے، متوسط طبقے کے لوگ بھی پیسہ لگاتے ہیں، سرمایہ کاروں کے مفادات کا تحفظ ضروری ہے۔ عدالت نے ہنڈن برگ ریسرچ رپورٹ سامنے آنے کے بعد مارکیٹ میں گراوٹ کی وجوہات کے بارے میں معلومات طلب کی ہیں۔یہ بھی پوچھا کہ حالات کو بہتر بنانے کیلئے کیاکیا اقدامات کیے گئے۔سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ وہ یہ نہیں کہہ رہا ہے کہ سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا یعنی SEBI اپنا کام ٹھیک سے نہیں کر رہا ہے۔ پھر بھی پورے ریگولیٹری نظام میں کچھ کمی ہے۔ اس کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔ سیبی کی جانب سے عدالت میں موجود سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ وہ عدالت کے خدشات سے متفق ہیں۔ وہ ان باتوں کا جواب دینا چاہتا ہیں۔پیر 13 فروری کو سماعت ملتوی کرتے ہوئے بنچ نے کہا کہ سالیسٹر جنرل کو وزارت خزانہ اور سیبی سے بات کرنی چاہئے اور اس مسئلہ پر تجاویز دینا چاہئے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنی طرف سے ایک ماہر کمیٹی قائم کرنا چاہتی ہے۔ اس میں اسٹاک مارکیٹ اور مالیاتی امور کے ماہرین شامل ہوں گے۔سماعت کے اختتام پر ایڈوکیٹ منوہر لال شرما نے سوال اٹھایا کہ جب مارکیٹ متاثر ہورہی تھی تو تجارت کیوں نہیں روکی گئی؟ اس پر عدالت نے کہا کہ وہ اس معاملہ میں ایسا کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے، جس سے سرمایہ کاروں کی سوچ پر منفی اثر پڑے۔ اہم بات یہ ہے کہ ہنڈن برگ ریسرچ نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ اڈانی گروپ نے شیئرز میں ہیرا پھیری اور دھوکہ دہی کی ہے۔ تاہم اڈانی گروپ نے ان دعوؤں کو مسترد کیا تھاجس کے بعد اپوزیشن نے پارلیمنٹ میں اڈانی بحران کے متعلق ہنگامہ آرائی کی ہے۔