بی سی کو چیف منسٹر بنانے بی جے پی کی انتخابی چال، کے سی آر کی ہیٹرک یقینی: کویتا
نظام آباد ۔ 29 اکتوبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) رکن قانون سازکونسل کے کویتا نے واضح کیاکہ ان کی جماعت کسی بھی پارٹی کی ٹیم نہیںہے بلکہ تلنگانہ کی عوام ہی بی آرایس کی ٹیم ہے ۔کے کویتا سماجی‘رابطہ کی سائٹ ایکس پرسوشیل میڈیا صارفین کے سوالات کے جوابات دے رہی تھیں۔کے کویتا نے اس ایقان کا اظہارکیا کہ بی آرایس پارٹی اسمبلی انتخابات میں سنچری اسکور کرے گی۔ کے سی آرکی قیادت میں پارٹی 100سے زائد نشستیں حاصل کرے گی اور کے چندرشیکھررائوسی ایم کی حیثیت سے ہیٹ ٹرک کریںگے ۔کویتا نے کہاکہ کانگریس پارٹی اور دیگرجماعتیں صرف سروے میںہی کامیاب ہوںگی جبکہ الیکشن میں بی آرایس شاندار فتح درج کرے گی۔دہلی ‘شراب کے معاملہ میںجواب دیتے ہوئے کویتا نے اعلان کیاکہ میںسیاسی کھیل میں پیادے کے بجائے ملکہ بنناپسندکروں گی۔انہوںنے کہاکہ وہ بہادری کے ساتھ لڑنے کاہنرجانتی ہیں۔کے کویتانے بی سی کو چیف منسٹر بنانے کے بی جے پی کے نعرے کو انتخابی چال سے تشبیہ دی ۔ متعدد سروے رپورٹس میںکانگریس کی کامیابی کے سوال پرکویتا نے یاددلایا کہ 2018ء کے انتخابات کے وقت بھی یہی چال استعمال کی گئی تھی‘تاہم بی آرایس نے شاندارکامیابی حاصل کی ۔انہوںنے دوٹوک اندازمیںکہاکہ سروے میں کانگریس اوردیگرجماعتیں کامیاب ہوںگی‘تاہم حقیقی انتخابات میںبی آرایس ہی فتح کاپرچم لہرائے گی۔ راہول گاندھی کے تبصروںکے جواب میںکہ گاندھی خاندان کا تلنگانہ سے قریبی اور گہرا تعلق ہے‘کویتا نے ردعمل کااظہارکرتے ہوئے کہا کہ راہول گاندھی کے پردادا‘جواہرلال نہرو نے تلنگانہ کے ساتھ نا انصافی کی اور تلنگانہ کو آندھرامیں ضم کیا‘جبکہ 1969ء میں راہول گاندھی کی دادی اندرا گاندھی تلنگانہ تحریک کے دوران 369نوجوانوںکوموت کے گھاٹ اتارنے کی ذمہ دار رہیں۔ چندرا بابونائیڈوکی گرفتاری کو کویتا نے بدقسمتی سے تعبیرکیا اورکہا کہ ہم چندرا بابوکے افراد خاندان کے درد کوسمجھ سکتے ہیں۔ کویتا نے تقریباًزائدازایک گھنٹہ صارفین کے تمام سوالات کے جوابات دئے۔