تلبیس شخصی و بے نامی اساتذہ کی لعنت کو ختم کرنے اقدام ۔ بہتر نتائج کی امید
حیدرآباد۔24۔ڈسمبر(سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ نے تمام سرکاری اسکولوں میں برسرکار اساتذہ کی تصاویر نمایاں طور پر اسکول میں آویزاں کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اسکولوں میں برسرکار اساتذہ کو تلبیس شخصی سے روکا جاسکے۔ سرکاری اسکولوں کے اساتذہ بالخصوص اضلاع میں موجود سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کی جانب سے ان کی جگہ کسی اور کو معمولی تنخواہ پر معمور کرکے ملازمت سے گریز کی شکایات کے بعد حکومت نے فیصلہ کیا کہ ریاست کے تمام سرکاری اسکولوں میں برسر کار اساتذہ کی شناخت اور زیر تعلیم طلبہ و طالبات کے علاوہ اولیائے طلبہ و طالبات کو نشاندہی ہوکہ اسکول میں کن اساتذہ کو حکومت سے خدمات کیلئے معمور کیا گیا اور کون اسکول میں تعلیمی خدمات کی انجام دہی کا اختیار رکھتے ہیں۔بتایاجاتا ہے کہ سرکاری اسکولوں میں اساتذہ اور طلبہ کے علاوہ اولیائے طلبہ کے درمیان زیادہ تعلق نہ ہونے کے سبب سرکاری اساتذہ اپنی جگہ کسی اور کو معمولی تنخواہ ایصال کرکے اپنی جگہ تعلیم دینے روانہ کرنے لگتے ہیں جو غیر قانونی ہے۔ بے نامی اساتذہ کا یہ کوئی نیا رجحان نہیں ہے بلکہ طویل مدت سے اضلاع بالخصوص دیہی علاقوں میں ایسی سرگرمیاں ہوا کرتی ہیں اور اب بھی یہ جاری ہیں۔ حکومت نے ان سرگرمیوں پر قابو پانے یہ فیصلہ کیا کہ ریاست کے تمام سرکاری اسکولوں میں برسرکار اساتذہ کی تصاویر اسکولوں میں آویزاں کی جائیں ۔ ذرائع کے مطابق شہر کے بعض سرکاری اسکولوں میں بھی بے نامی اساتذہ خدمات انجام دینے کی شکایات ہیں اور حکومت کے فیصلہ کے بعد سرکاری اسکولوں میں بے نامی اساتذہ کی سرگرمیاں فوری بند ہونے کا امکان ہے ۔ کہا جارہاہے کہ ریاست کے سرکاری اسکولوں میں اگر اساتذہ کی تصاویر کے بورڈ آویزاں کئے جاتے ہیں تو جن اساتذہ کا تقررہوا ہے ان کی طلبہ کو شناخت ہوجائے گی اور اگر ان کی جگہ کوئی اور ٹیچر خدمات انجام دے رہے ہیںتو وہ شکایات کرپائیں گے۔3