26 ہزار اسکولوں میں 12 اقسام کی سہولتیں، سرکاری اسکولوں میں داخلوں میں اضافہ
حیدرآباد۔15۔ فروری (سیاست نیوز) تلنگانہ کے سرکاری اسکولوں میں بہتر تعلیمی سہولتوں کی فراہمی کے نتیجہ میں طلبہ کے داخلوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے ۔ حال ہی میں جاری کردہ معاشی سروے 2023 ء کے مطابق صرف ایک سال کے عرصہ میں سرکاری اسکولوں میں تقریباً دو لاکھ بچوں نے داخلہ لیا ہے۔ سروے کے مطابق ریاست میں 2020-21 ء کے دوران سرکاری اسکولوں کی تعداد 41220 تھی جو 2021-22 ء میں بڑھ کر 41369 ہوگئی ۔ ایک سال میں 149 سرکاری اسکولوں کا اضافہ ہوا ہے ۔ 2020-21 ء میں طلبہ کی تعداد 60.40 لاکھ درج کی گئی جو 2021-22 ء میں بڑھ کر 62.30 لاکھ ہوچکی ہے۔ سرکاری اسکولوں میں انگلش میڈیم تعلیم اور بہتر تعلیمی سہولتوں کو متعارف کرنے کے بعد سے عوام سرکاری اسکولوں کی طرف راغب ہورہے ہیں۔ حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ سرکاری اسکولوں کے طلبہ کا تعلیمی مظاہرہ کارپوریٹ اور خانگی اسکولوں سے مسابقت کی طرح ہے۔ سرکاری اسکولوں میں طلبہ کے تعلیمی مطاہرہ میں 6.30 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ۔ سرکاری اسکولوں میں 2019-20 ء میں 42.91 فیصد داخلے درج کئے گئے تھے جو 2020-21 ء میں 43.47 فیصد اور 2021-22 ء میں 49.77 فیصد ریکارڈ کئے گئے ۔ گزشتہ 3 برسوں میں سرکاری اسکولوں میں داخلوں کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔ برخلاف اس کے خانگی اسکولوں میں داخلوں کے رجحان میں کمی آئی ہے۔ ملک بھر میں پرائمری سے ہائی اسکول سطح تک طلبہ کے داخلوں کا فیصد 3.83 درج کیا گیا جبکہ تلنگانہ میں یہ 7.48 فیصد ہے۔ حکومت نے 2 اہم اسکیمات کا آغاز کیا۔ میرا گاؤں میرا اسکول اور میری بستی اور میرا اسکول اسکیمات کے حوصلہ افزاء نتائج برآمد ہوئے۔ سرکاری اسکولوں میں گزشتہ تین برسوں میں 7289.54 کروڑ سے بنیادی سہولتیں اور انفراسٹرکچر فراہم کیا گیا۔ دو نئی اسکیمات کے تحت 26,500 سرکاری اسکولوں میں انفراسٹرکچر کی فراہمی کے اقدامات کئے گئے ہیں۔ اسکولوں میں 12 مختلف سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے سرکاری اسکولوں کو کارپوریٹ اور خانگی اسکولوں کے مطابق ترقی دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ر