طلبہ سے زائد ٹیچرس والے اسکولوں میں معقولیت پسندی کی اسکیم، کونسل میں وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی کا بیان
حیدرآباد۔/5اکٹوبر، ( سیاست نیوز) وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی نے کہا کہ سرکاری اسکولوں میں بہتر انتظامات کیلئے سابق میں حکومت کی جانب سے گرانٹ کی شکل میں رقم منظور کی گئی۔ کونسل میں وقفہ سوالات کے دوران سبیتا اندرا ریڈی نے بتایا کہ گزشتہ تین برسوں میں ریاست میں 26 ہزار سرکاری اسکولوں کے موثر انتظامات کیلئے 2017-18 میں 38 کروڑ، 2018-19 میں 49 کروڑ، 2019-20 میں 46 کروڑ ، 2020-21 میں 80 کروڑ اور 2021-22 میں 80 کروڑ روپئے مختص کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سرکاری اسکولوں میں طلبہ کو بہتر سہولتوںکی فراہمی میں سنجیدہ ہے۔ وزیر تعلیم نے بتایا کہ ریاست کے بعض اسکولوں میں جہاں طلبہ کی تعداد سے زیادہ اساتذہ موجود ہیں ان کی نشاندہی کرتے ہوئے معقولیت پسندی ( ریشنلائزیشن ) کے اقدامات کئے گئے تاکہ اساتذہ کی خدمات دیگر اسکولوں میں حاصل کی جاسکیں جہاں طلبہ کی تعداد زیادہ ہے۔ وزیر تعلیم نے بتایا کہ ایسی جائیدادوں کی تقسیم کے بعد حکومت ودیا والینٹرس کے تقرر پر غور کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ بعض علاقوں میں 10 تا 20ایکر اراضی پر سرکاری اسکولس قائم ہیں۔کھلی اراضی زائد ہونے کے سبب ضلع کلکٹرس نے وہاں شجرکاری کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرسبزی و شادابی کے ذریعہ طلبہ کو بہتر ماحول فراہم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ گرام پنچایتوں کے حدود میں موجود اسکولوں کے انتظامات کی نگرانی مجالس مقامی، کارپوریشن اور میونسپلٹیز کو دی گئی ہے۔ شہری علاقوں میں اسکولوں کے انتظامات کی نگرانی شہری مجالس مقامی کے ذریعہ کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ کئی گاؤں میں متعلقہ سرپنچوں نے اسکولوں کے انتظامات کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ ایسے اسکول جن کی ذمہ داری سرپنچوں کے تحت نہیں ہے اس کی اطلاع حکومت کو دی جاسکتی ہے تاکہ سرکاری سطح پر سہولتیں فراہم کی جاسکیں۔ر