4000 سے زائد اسکول بند، پردیش کانگریس ترجمان
ستیش مادیگا کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔/23 نومبر، ( سیاست نیوز) پردیش کانگریس کے ترجمان ستیش مادیگا نے تلنگانہ میں سرکاری اسکولوں کو بند کئے جانے کے خلاف احتجاج کی دھمکی دی اور کہا کہ ریاست میں تاحال 4500 سرکاری اسکولس بند کردیئے گئے ہیں۔ گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ستیش مادیگا نے کہاکہ طویل جدوجہد اور قربانیوں کے نتیجہ میں تلنگانہ ریاست کا قیام عمل میں آیا اور عوام کو توقع تھی کہ ہر گھر میں خوشحالی ہوگی۔ ستیش مادیگا نے کہاکہ ٹی آر ایس حکومت نے عوام کی توقعات پر پانی پھیر دیا ہے۔ بیروزگاری کا مسئلہ حل کرنے کے بجائے بیروزگاری میں مزید اضافہ ہوچکا ہے۔ کے سی آر جمہوری اصولوں کو پامال کرتے ہوئے ڈکٹیٹر شپ کے انداز میں حکومت چلارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ غریبوں کو مفت تعلیم کے جی تا پی جی فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن سرکاری اسکولوں کو تیزی سے بند کیا جارہا ہے جس کے نتیجہ میں غریب خاندان تعلیم سے محروم ہورہے ہیں۔ ٹی آر ایس برسراقتدار آنے کے بعد سے اسکولوں کو بند کرنے کے عمل میں تیزی آئی ہے اور طلبہ کو اسکول جانے کیلئے4 تا5 کلومیٹر کی مسافت طئے کرنی پڑرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے تازہ فیصلہ سے مزید 12000 اسکولس بند ہوجائیں گے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت جان بوجھ کر اساتذہ کی مخلوعہ جائیدادوں کو پُر کرنے میں ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آر ٹی سی، صحت اور تعلیم جیسے شعبوں کو خانگی شعبہ کے حوالے کرنے کی تیاری کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوامی بھلائی سے متعلق اداروں کو خانگیانے کے فیصلہ سے مزید مسائل پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبہ کو تقریباً خانگی شعبہ کے حوالے کردیا گیا ہے اور سرکاری دواخانوں میں غریبوں کیلئے بہتر طبی سہولتیں دستیاب نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر آر ٹی سی کو خانگی شعبہ کے حوالے کیا گیا تو بس چارجس میں اضافہ ہوگا اور یہ غریب و متوسط طبقات پر نیا بوجھ ہوگا۔ستیش مادیگا نے کہا کہ حکومت نے ریاست کو 3 لاکھ کروڑ کے قرض میں مبتلاء کردیاہے جس کی ادائیگی کیلئے عوام پر بوجھ عائد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کے بعد احتجاجی لائحہ عمل کو قطعیت دی جائے گی۔ ستیش مادیگا نے کہا کہ تلنگانہ عوام کے سی آر کو سبق سکھائیں گے۔