لکھنؤ:04جولائی(یواین آئی)اترپردیش کے سرکاری پرائمری اسکولوں کے انضمام کے معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے سماعت پوری کر کے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے ۔اس معاملے میں انضمام کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضی پر جمعہ کو جسٹس پنکج بھاٹیا کی سنگل پنچ کے سامنے سماعت پوری ہوئی۔ عدالت اب اپنا فیصلے سنائے گی۔پہلی درخواست سیتا پور کے پرائمری اور اپر پرائمری اسکولوں میں پڑھنے والے 51 بچوں نے دائر کی ہے ۔ جبکہ اسی معاملے میں ایک اور درخواست بھی دائر کی گئی ہے ۔ ان میں بیسک ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی جانب سے 16 جون کو جاری کردہ حکم نامے کو چیلنج کیا گیا ہے اور اسے منسوخ کرنے کی درخواست کی گئی ہے ، جس کے تحت ریاست کے پرائمری اسکولوں کو بچوں کی تعداد کی بنیاد پر اپر پرائمری یا کمپوزٹ اسکولوں میں ضم کرنے کا انتظام کیا گیا ہے ۔درخواست گزاروں نے کہا ہے کہ یہ مفت اور لازمی تعلیم ایکٹ کی دفعات کی خلاف ورزی ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ انضمام کی وجہ سے چھوٹے بچوں کو اسکول سے دور ہونے کی وجہ سے درپیش مسائل کا مسئلہ بھی اٹھایا گیا ہے ۔ درخواست گزاروں نے خصوصی طور پر دلیل دی کہ حکومت کا اسکولوں کو ضم کرنے کا حکم 6 سے 14 سال کی عمر کے بچوں کے مفت اور لازمی تعلیم کے حق کی خلاف ورزی ہے ۔