والدین سیل فون اور دیگر اخراجات کے متحمل نہیں
حیدرآباد۔10 ۔ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے کورونا کیسس میں کمی کے بعد تعلیمی اداروں کے آغاز کا فیصلہ کیا ہے اور آن لائین کلاسس کے ساتھ ساتھ آف لائین کلاسس جاری رکھنے کی اجازت دی گئی ہے لیکن سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم طلبہ آن لائین کلاسس کی سہولت سے محروم ہیں۔ کورونا وباء کی شدت میں کمی کے باوجود والدین اور سرپرست بچوں کو آف لائین کلاسس کے لئے روانہ کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔ کورونا کی امکانی تیسری لہر کے اندیشہ کے تحت سرکاری اور خانگی اسکولوں میں طلبہ کی حاضری انتہائی کم درج کی جارہی ہے۔ آن لائین اور ڈیجیٹل کلاسس کے سلسلہ میں خانگی اسکولوں کے مقابلہ سرکاری اسکولوں کے طلبہ کو مشکلات پیش آرہی ہیں۔ والدین کا کہنا ہے کہ وہ ڈیجیٹل کلاسس کے لئے درکار ٹیلیفون اوردیگر آلات کی خریدی سے قاصر ہے۔ حکومت نے دوردرشن یادگیری اور ٹی سیاٹ چیانلس کے ذریعہ ڈیجیٹل کلاسس کا اہتمام کیا ہے لیکن اسمارٹ فون اور انٹرنیٹ کی سہولتوں کی کمی کے نتیجہ میں طلبہ ٹی سیاٹ ایپ پر موجود اسباق کا مشاہدہ کرنے سے قاصر ہیں۔ طلبہ اور ان کے سرپرستوں کا کہنا ہے کہ اسمارٹ فون اوردیگر سہولتوں سے محرومی کے نتیجہ میں طلبہ کو رات کے اوقات میں اپنے والدین کے فون کے ذریعہ ٹی سیاٹ کے اسباق کا مشاہدہ کرنا پڑ رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو اس سلسلہ میں توجہ دینی چاہئے۔ ٹاملناڈو ، اڈیشہ اور دیگر ریاستوں میں غریب طلبہ کیلئے حکومت کی جانب سے لیاپ ٹاپ اور دیگر سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں۔ R