گھر گھر پہنچ کر ملاقات کرنے چیف منسٹر کی ہدایت، ضمنی چناؤ میں کامیابی کی حکمت عملی
حیدرآباد ۔ ناگرجنا ساگر اسمبلی حلقہ کے ضمنی چناؤ میں کامیابی کے لئے برسر اقتدار ٹی آر ایس نے وزراء اور ارکان اسمبلی کو انتخابی مہم میں جھونک دیا ہے۔ ایم ایل سی گریجویٹ نشستوں پر کامیابی کے بعد ٹی آر ایس نے ناگرجنا ساگر ضمنی چناؤ کو وقار کا مسئلہ بناتے ہوئے امیدوار کے اعلان سے قبل ہی وزراء اور ارکان اسمبلی کو مختلف منڈلوں کی ذمہ داری کے ساتھ روانہ کیا ہے۔ ابتداء میں ٹی آر ایس نے پسماندہ طبقات پر توجہ مرکوز کی تھی لیکن بعد میں نئی حکمت عملی کے تحت سرکاری اسکیمات سے استفادہ کرنے والے رائے دہندوں پر توجہ مبذول کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ حلقہ میں 1.53 لاکھ ایسے افراد ہیں جو حکومت کی مختلف اسکیمات سے مستفید ہو رہے ہیں جن میں آسرا پنشن، رائتو بندو، رائیتو بیمہ، فیس ری ایمبیسمنٹ، آروگیہ شری، اسکالرشپ اور ایک روپے کیلو چاول اسکیم شامل ہیں۔ پارٹی کے انچارجس کو استفادہ کنندگان کی فہرست حوالہ کی گئی ہے تاکہ متعلقہ منڈلوں اور دیہاتوں میں ربط قائم کیا جاسکے۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے وزراء اور عوامی نمائندوں کو ہدایت دی ہے کہ آئندہ دو ہفتوں میں گھر گھر جاکر سرکاری اسکیمات کے استفادہ کنندگان سے ملاقات کریں۔ پرچہ نامزدگی کے ادخال کی آخری تاریخ 30 مارچ ہے اور توقع ہے کہ چیف منسٹر کسی بھی لمحہ امیدوار کے نام کا اعلان کرسکتے ہیں۔ 12 سے زائد ارکان اسمبلی کو مختلف دیہاتوں کی ذمہ داری کے ساتھ ناگرجنا ساگر روانہ کیا گیا ہے۔ امید وار کے اعلان کے بغیر ہی ارکان اسمبلی ریالیوں اور جلسوں کا اہتمام کررہے ہیں۔ رائے دہندوں کے علاوہ ٹی آر ایس کارکنوں کے ساتھ اجلاس منعقد کرتے ہوئے ناگرجنا ساگر عوام کے لئے نئے وعدے کئے جارہے ہیں۔ سرکاری اسکیمات سے استفادہ کرنے والوں کو علیحدہ مکتوب روانہ کرنے کے علاوہ ایس ایم ایس کے ذریعہ ٹی آر ایس کی تائید کی اپیل کی جارہی ہے۔ چیف منسٹر کا کہنا ہے کہ حکومت کی ویلفیر اسکیمات ٹی آر ایس کی کامیابی کے لئے کافی ہیں۔