اعلامیہ میں آپریشن سندور میں اہم کردار ادا کرنے والے فوجیوں کی توصیفی اسناد کی تفصیلات
نئی دہلی، 22 اکتوبر (یو این آئی) مرکزی حکومت نے ایک سرکاری اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں ’آپریشن سندور‘ سمیت مختلف مہمات کے دوران وطن کی حفاظت کرتے ہوئے غیر معمولی بہادری اور شجاعت کا مظاہرہ کرنے والے ہندوستانی فوجیوں کو ویر چکر سے نوازنے کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔ گزشتہ 4 سے 10 اکتوبر کے اس ہفتہ وار اعلامیہ میں ان فوجیوں کی بہادری کا ذکر ہے جنہوں نے آپریشن سندور کے دوران پاکستان کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور کیا۔ اعلامیہ میں ان فوجیوں کی توصیفی اسناد کی تفصیلات دی گئی ہیں جنہیں آپریشن سندور میں ان کے کردار کے لیے ویر چکر سے نوازا گیا ہے ۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح فوج اور فضائیہ کے ہیروز نے نامساعد حالات میں دشمن کے علاقے میں مقررہ اہداف کو نشانہ بنا کر آپریشنل مقاصد کو حاصل کیا۔ جہاں فضائیہ نے درست فضائی حملوں سے پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کیا، وہیں فوج نے شدید توپ خانے اور ڈرون فائر کا استعمال کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول کے ساتھ پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کے علاقوں میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کیا۔ ہندوستانی فضائیہ کی کارروائی سے پریشان پاکستان کے لڑاکا طیاروں کی جوابی کارروائی کی کوشش کے باعث فضاؤں میں لڑاکا طیاروں کی بمباری شروع ہوگئی، لیکن ہندوستانی فضائیہ نے اپنے مضبوط حملوں سے پاکستان کو عسکری کارروائی روکنے کے لیے مجبور کر دیا۔ توصیفی اسناد کی تفصیلات سے پتہ چلتا ہے کہ بالترتیب فضائیہ اور فوج کی فضائی اور زمینی کارروائیاں بہت تیز اور درست حکمت عملی پر مبنی تھیں۔ ویر چکر سے نوازے گئے فوجی کرنل کوشانک لامبا کی توصیفی سند میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے بغیر وقت ضائع کیے بہت کم وقت میں ایک خاص آلہ بیٹری سسٹم کو فعال کیا، جس سے مکمل راز داری کے ساتھ آپریشن کے لیے بروقت بین الاقوامی کمانڈ کا انتظام ممکن ہوا۔ اس سے تینوں مسلح افواج کے درمیان بہتر ہم آہنگی پیدا ہو کر آپریشن مکمل کیا جا سکا۔ ویر چکر سے نوازے گئے لیفٹیننٹ کرنل سشیل بشٹ کی توصیفی سند میں کہا گیا ہے کہ بطور کمانڈنگ افسر انہوں نے دہشت گرد کیمپوں کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے اپنی یونٹ کی قیادت کرتے ہوئے زبردست کامیابی حاصل کی۔ آپریشن سندور کے دوران اپنے درست حملوں اور دفاعی نظام کے لیے مشہور ایس-400 ہوائی دفاعی نظام یونٹ کے کمانڈنگ افسر گروپ کیپٹن انیمیش پاٹنی کو بھی ویر چکر سے نوازا گیا۔ انہوں نے پاکستانی طیاروں کو مار گرانے کے ساتھ ساتھ اپنے آلات کی بھی حفاظت کی۔اس کے علاوہ اعلامیہ میں ویر چکر سے نوازے گئے رافیل اسکواڈرن کے کمانڈنگ آفیسر گروپ کیپٹن رنجیت سنگھ سدھو کا خاص طور پر ذکر کیا گیا ہے ، جنہیں جیش محمد اور لشکرِ طیبہ کے مرکزی دفاتر پر حملے کی ذمہ داری دی گئی تھی۔
ویر چکر سے نوازے گئے گروپ کیپٹن منیش اروڑا کا بھی ذکر کیا گیا ہے کہ انہوں نے پاکستانی لڑاکا طیاروں اور زمینی فضائی دفاعی نظام کی فائرنگ کے باوجود مشن کو آگے بڑھایا۔
ویر چکر سے نوازے گئے گروپ کیپٹن کُنال کالرا کی توصیفی سند میں دشمن کے حملوں کا مقابلہ کرتے ہوئے پرواز کے دوران اپنے طیارے میں مسائل کے باوجود کامیاب حملے کرنے کی غیر معمولی بہادری بیان کی گئی ہے ۔