کاما ریڈی میں انسانیت سوز واقعہ، محمد علی شبیر کا احتجاج
حیدرآباد: کانگریس پارٹی نے حکومت پر کورونا وائرس سے عوام کو بچانے میں مجرمانہ غفلت کا الزام عائد کیا اور کہا کہ کورونا سے اموات کے لئے کے سی آر حکومت ذمہ دار ہے۔ سابق اپوزیشن لیڈر محمد علی شبیر نے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر اور وزیر صحت ای راجندر کورونا سے غریب عوام کی زندگی بچانے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر اور ان کے فرزند کی جانب سے بہتر علاج کی سہولتوں کے بارے میں بلند بانگ دعوے کئے جارہے ہیں جبکہ یہ دعوے کھوکھلے ثابت ہوئے ۔ شہر اور اضلاع میں سرکاری ہاسپٹلس میں کورونا کے علاج کا کوئی موثر انتظام نہیں ہے ۔ کاما ریڈی میں 32 سالہ خاتون جو 9 ماہ کی حاملہ تھی، اپنے 7 ارکان خاندان کے ساتھ کورونا سے متاثر ہوئی۔ ہاسپٹل کے حکام نے شریک کرنے سے یہ کہتے ہوئے انکار کردیا کہ وہاں ڈیلیوری کی سہولت نہیں ہے ۔ محمد علی شبیر نے کاما ریڈی ہاسپٹل کے حکام سے ربط قائم کیا لیکن ڈاکٹرس نے معذوری ظاہر کی اور نظام آباد ہاسپٹل سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا۔ خاتون کو نظام آباد روانہ کیا گیا لیکن وہاں بھی ڈاکٹرس نے کورونا کے بستروں کی کمی کا بہانہ کرتے ہوئے گاندھی ہاسپٹل حیدرآباد منتقل کرنے کی صلاح دی ۔ خاتون کو حیدرآباد منتقل کرنے کی کوشش کی گئی لیکن راستہ میں ہی وہ فوت ہوگئی ۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ زندگی اور موت کی جدوجہد کرنے والی حاملہ خاتون کے ساتھ ڈاکٹرس کا رویہ غیر انسانی رہا۔ تقریباً 6 گھنٹے تک خاتون کو علاج سے محروم رکھا گیا ۔ اگر بروقت علاج کیا جاتا تو زندگی بچائی جاسکتی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ مریضوں اور اموات کے بارے میں حکومت حقائق کی پردہ پوشی کر رہی ہے ۔ حاملہ خاتون کی موت کو حکومت کے ریکارڈ میں درج نہیں کیا گیا۔ ہائی کورٹ کی ہدایت پر حکومت عمل کرنے تیار نہیں ہے۔ محمد علی شبیر نے ریاست میں ہیلت ایمرجنسی کے نفاذ کا مطالبہ کیا تاکہ عوام کو بہتر علاج فراہم ہوسکے۔
