حیدرآباد 14 اپریل (سیاست نیوز) سرکاری دواخانوں میں عمدہ علاج درکنار کم از کم مریضوں اور ان کے تیمارداروں کو پینے کا پانی بھی دستیاب نہیں ہے۔ یہاں تک کہ ڈاکٹرس کی جانب سے مریضوں کو دی جانے والی ادویات کے استعمال کے لئے بھی سرکاری دواخانوں میں پانی دستیاب نہیں ہے اور مجبوراً مریضوں کے اٹنڈنٹس کو دواخانوں کے باہر سے پانی لانا پڑرہا ہے۔ دواخانوں کے پانی کی ٹانکیوں کی عدم صفائی اور عطیہ دہندگان کی مدد سے لگائے گئے واٹر پلانٹس کو پانی کی عدم سربراہی کی وجہ سے دوچار ہونا پڑرہا ہے۔ دواخانہ عثمانیہ، گاندھی، نیلوفر، ای این ٹی، سروجنی دیوی آئی ہاسپٹل، پیٹلہ برج، سلطان بازار زچگی خانوں کے علاوہ دواخانہ نمس میں بھی یہی حالات درپیش ہیں۔ پانی کی مشکلات نہ صرف مریضوں کے اٹنڈنٹس بلکہ طبی عملہ کو بھی درپیش ہیں۔ واضح ہوکہ دواخانہ عثمانیہ سے روزانہ 2500 مریض رجوع ہوتے ہیں جن میں سے 1500 مریض دواخانہ میں شریک ہوتے ہیں اور ان کے اٹنڈنٹس 1500 سے زیادہ ہوتے ہیں جبکہ نرسیس، ڈاکٹرس اور طبی عملہ وغیرہ کی تعداد 3000 سے زائد ہے اور ان تمام کو پینے کا پانی دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
