وزیر صحت راجندر کا دعویٰ، عوام کو خانگی ہاسپٹلس رجوع نہ ہونے کا مشورہ
حیدرآباد : وزیر صحت ای راجندر نے سرکاری دواخانوں میں کورونا وائرس کے علاج کی مکمل سہولتوں کا دعویٰ کرتے ہوئے عوام سے ا پیل کی ہے کہ وہ کارپوریٹ ہاسپٹلس کا رخ نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ بعض گوشوں کی جانب سے یہ غلط تاثر دیا جارہا ہے کہ سرکاری دواخانوں میں ٹیسٹنگ اور علاج کی سہولتیں میسر نہیں ہیں۔ راجندر نے کہا کہ حکومت نے سرکاری دواخانوں میں ٹیسٹنگ و علاج کیلئے بہتر سہولتیں فراہم کی ہیں اور عوام کو چاہئے کہ حکومت کے تحت چلنے والے ہاسپٹلس پر بھروسہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ جس کسی میں کورونا علامات پائی جائیں ، اس کی دیکھ بھال کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے ۔ حکومت ایسے افراد کیلئے جو گھروں میں نہیں رہ سکتے ، پازیٹیو آنے کے بعد آئسولیشن کی سہولتیں فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو سرکاری دواخانوں میں ٹسٹ اور علاج کیلئے رقم خرچ کرنے کی ضرورت نہیں ۔ راجندر نے کہا کہ کورونا کے آغاز کے وقت خانگی ہاسپٹلس اور ڈاکٹرس علاج سے خوفزدہ تھے۔ اس وقت حکومت نے تمام ذمہ داری قبول کی ۔ سرکاری ڈاکٹرس ، نرسیس اور پیرا میڈیکل اسٹاف نے اپنی زندگی کو خطرہ میں ڈال کر تین ماہ تک مریضوں کی خدمت کی۔ انہوں نے کہا کہ میتوں کی شناخت کے سلسلہ میں حال ہی میں پیش آئے بعض واقعات کے پس منظر میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ میت کے بیاگ کے اوپر مرحوم کی تصویر لگائی جائے تاکہ رشتہ داروں کو شناخت میں سہولت ہو۔ انہوں نے کہا کہ کورونا سے اموات کی صورت میں کئی افراد شناخت کیلئے بھی آنے تیار نہیں ہوتے ۔ بلدیہ کے حکام جب میت کو آخری رسومات کیلئے لے جاتے ہیں تو وہاں اعتراض کیا جاتا ہے۔ لہذا متوفی شخص کی تصویر ڈیڈ باڈی کے بیاگ پر آویزاں کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
