سرکاری دواخانوں میں 10 ہزار کروڑ سے عصری انفرااسٹرکچر کی فراہمی

   

آئندہ تعلیمی سال سے نئے میڈیکل کالجس کا آغاز، ریاستی وزیر پرشانت ریڈی نے راما گنڈم میڈیکل کالج کی تعمیر کا معائنہ کیا
حیدرآباد۔یکم فروری، ( سیاست نیوز) وزیر عمارات و شوارع پرشانت ریڈی نے کہا کہ پدا پلی ضلع کے راما گنڈم میں اپریل تک میڈیکل کالج کی تعمیر کا کام مکمل کرلیا جائے گا۔ ریاستی وزیر نے میڈیکل کالج کے تعمیری کاموں کا عہدیداروں کے ہمراہ جائزہ لیا اور مقررہ مدت میں تعمیری کام مکمل کرنے کی ہدایت دی۔ وزیر عمارات و شوارع نے کہا کہ غریبوں کیلئے بہتر طبی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے میڈیکل کالجس کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔ تلنگانہ میں 10 ہزار کروڑ سے سرکاری دواخانوں میں انفرااسٹرکچر سہولتوں کو بہتر بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیکل کالج کی تعمیر پر 200 کروڑ جبکہ ملحقہ ہاسپٹل کی تعمیر پر 300 کروڑ روپئے خرچ کئے جارہے ہیں۔ جملہ 500 کروڑ کے صرفہ سے عصری علاج کی سہولتیں غریب عوام کیلئے دستیاب رہیں گی۔4000 کروڑ سے ریاست میں 8 نئے میڈیکل کالجس قائم کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ راما گنڈم میں تعمیری کاموں کے آغاز میں تاخیر ہوئی ہے جبکہ دیگر میڈیکل کالجس میں آئندہ تعلیمی سال سے باقاعدہ داخلوں اور کلاسیس کا آغاز کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اپریل میں میڈیکل کونسل آف انڈیا کی ٹیم کالجس کا معائنہ کرے گی۔ انہوں نے مقامی عوامی نمائندوں کو تعمیری کاموں کی نگرانی کی ہدایت دی ہے۔ پرشانت ریڈی نے بتایا کہ ورنگل میں 1100 کروڑ کے صرفہ سے 24 منزلہ سوپر اسپیشالیٹی ہاسپٹل تعمیر کیا جارہا ہے جس کیلئے ٹنڈر کی تکمیل اختتامی مرحلہ میں ہے۔ حیدرآباد میں گاندھی، عثمانیہ ، نیلوفر اور ٹمس ہاسپٹلس کے علاوہ 3 اسپیشالیٹی ہاسپٹلس کی تعمیر کا فیصلہ کیا گیا ہے جس پر 3500 کروڑ کا خرچ آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ 550 کروڑ کے خرچ سے 14 نرسنگ کالجس تعمیر کئے جائیں گے۔ پرشانت ریڈی نے کہا کہ شہر کے مضاتی علاقوں میں عوام کی سہولت کے لیے 3 علحدہ انسٹی ٹیوٹس آف میڈیکل سائنس قائم کیے جارہے ہیں کورونا کی موجودہ صورتحال سے نمٹنے میں محکمہ صحت کامیاب رہا ۔ ر