وبائی امراض پھوٹ پڑنے کا امکان ، سماجی فاصلہ اور ماسک نظر انداز
حیدرآباد۔ شہر حیدرآباد کے سرکاری دواخانوں کے باہر موجود شیلٹر ہومس جہاں مریضوں کے رشتہ دار قیام کرتے ہیں ان مقامات پر بہتر سہولتوں کی فراہمی ناگزیر ہے کیونکہ ان شیلٹر ہومس میں وبائی امراض کے پھیلنے کے خطرات میں اضافہ ہونے لگا ہے اور کہا جار ہاہے کہ تبدیل ہورہے موسم اور کورونا وائرس کے دوران اگر کوئی ایک مریض بھی وبائی امراض سے متاثر ہوتا ہے تو وہ شیلٹر ہوم میں قیام کرنے والے دیگر مریضوں کے رشتہ دارو ںکو متاثر کر سکتا ہے۔ نیلوفر ہاسپٹل کے علاوہ گاندھی ہاسپٹل‘ چیسٹ ہاسپٹل اور اب ای این ٹی ہاسپٹل کے باہر بھی مریضوں کے رشتہ داروں کی بڑی تعداد موجود رہنے لگی ہے اور ان میں سماجی فاصلہ کی برقراری اور ماسک کے استعمال کے متعلق کسی قسم کی پابندی نہ ہونے کے سبب یہ شیلٹر ہومس کورونا وائرس یا دیگر وبائی امراض کے ہاٹ اسپاٹ میں تبدیل ہوسکتے ہیں۔ نیلوفر دواخانہ کے طبی عملہ نے بتایا کہ نیلوفر دواخانہ میں شریک بچوں کے والدین بالخصوص وہ لوگ جو دیگر اضلاع سے اپنے بچوں کے علاج کے لئے نیلوفر پہنچ رہے ہیں وہ ان شیلٹر ہومس میں قیام کرتے ہیں اور ان کی بڑی تعداد ملاقات کے وقت میں دواخانہ میں شریک مریضوں کے پاس جاتی ہے ایسی صورت میں وہ مریضوں کوبھی متاثر کرنے کا سبب بن سکتے ہیں کیونکہ وہ جس مقام پررہ رہے ہیں ان شیلٹر ہومس میں صفائی کے علاوہ دیگر امور کا کوئی خاص خیال نہیں رکھا جاتا جس کے سبب خود ان کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے اسی لئے مریضوںکے رشتہ دار جو سرکاری دواخانوں کے شیلٹر ہومس میں قیام کر رہے ہیں ان کے لئے بھی بہتر سہولتوں کی فراہمی کے علاوہ صفائی کے خصوصی انتظامات کئے جانے کے ضروری ہے۔