نارائن پیٹ میں ضلع پریشد کا ماہانہ اجلاس، ضلع کلکٹر اور زیڈ پی چیرمین کا خطاب
نارائن پیٹ۔ 18 فروری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) سرکاری فلاحی اسکیموں کے نفاذ کے لیے مربوط کوششیں کی جانی چاہئے۔ نارائن پیٹ ضلع پریشد کی چیرپرسن شریمتی وناجما ں نے کہا کہ سرکاری فلاحی اسکیموں کو نافذ کرنے میں عہدیداروں کو تال میل سے کام کرنا چاہئے۔ضلع ہیڈکوارٹر کے قریب ووکیشنل اسکل ٹریننگ سنٹر میں ضلع پریشد کے ماہانہ اجلاس کا اہتمام کیا گیا۔ نارائن پیٹ ضلع کلکٹر نارائن پیٹ کویا سری ہرشا نے زیڈ پی چیرپرسن کی صدارت میں منعقدہ اس اجلاس میں شرکت کی۔ اس موقع پر زیڈ پی کی چیئرپرسن وناجما نے کہا کہ حکومت کی طرف سے متعارف کرائی گئی فلاحی اسکیموں کو تمام مستحق افراد تک پہنچایا جانا چاہیے۔ اس اجلاس میں ZPTCs اور MPPs نے اپنے اپنے منڈلوں کے درپیش مسائل کا ذکر کیا۔ اٹکور زیڈ پی ٹی سی کے رکن مسٹر اشوک کمار نے کہا کہ ضلع کے کچھ کسانوں کو ابھی تک ریتھو بندھو کی رقم نہیں ملی ہے۔ضلع محکمہ زراعت کے افسر جان سدھاکر سے پوچھے جانے پر جان سدھاکر نے کہا کہ ریتھو بندو امداد کسانوں کے کھاتوں میں جمع کر دی جائے گی۔ اس مہینے کے آخر تک۔ کوآپشن ممبر جناب تاج الدین نے پوچھا کہ ریتھو بندھو امداد میں کتنے ایکڑ پر کٹوتی کا امکان ہے، مسٹر جان سدھاکر نے کہا کہ حکومت ریتھو بھروسہ اسکیم کے حوالے سے ایک مخصوص منصوبہ بنائے گی اور فی الحال حکومت کسانوں کو دی جانے والی نقد امداد کو ان کے کھاتے میں جمع کرائے گی ۔ ضلع کلکٹر نے کہا کہ وہ دامرگدہ اسپتال میں 24 گھنٹے طبی خدمات جاری رکھنا چاہتے ہیں ،جب اجلاس کی توجہ میں یہ بات لائی گئی کہ ضلعی مرکز کے سرکاری ہسپتال میں ڈاکٹرز دستیاب نہیں ہیں، مریضوں کو بروقت طبی سہولتیں نہیں مل رہی ہیں، خون کے معمولی زخم کے ساتھ ہسپتال جاتے ہیں تو انہیں محبوب نگر ریفر کر دیا جاتا ہے۔ضلع اسپتال نارائن پیٹ کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر رنجیت کمارنے کہا طبی خدمات کی فراہمی کی وجہ سے ضلع اسپتال کی کارکردگی ریاست بھر میں دوسرے نمبر پر رہی ہے ،ان کا کہنا تھا کہ وہ ہسپتال میں بہتر خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ اجلاس میں اوٹکور، مکتھل اور ماگنور کے ممبران نے کہا کہ ان کے منڈلوں میں پینے کے پانی کا سنگین مسئلہ درپیش ہے اور موسم گرما میں یہ مسئلہ مزید بگڑنے کا خطرہ ہے، اور حکام سے فوری جواب دینے اور حل کرنے کو کہا گیا ہے۔ . مدور ZPTC رگھوپتی ریڈی نے ضلع کلکٹر سے گرام پنچایت، منڈل پریشد اور ضلع پریشد کی سطح پر بورہول کھودنے کی اجازت طلب کی ، اس اجلاس میں ضلع کلکٹر کویا شری ہرشا نے کہا MPPs اور ZPTCs اپنے حلقوں میں ترقیاتی کاموں میں ضلع حکام کے ساتھ تعاون کریں انہوں نے کہا کہ پینے کے پانی کے مسئلہ کو حل کرنے کے لئے وہ گرام پنچایت کے ممبر کی حیثیت سے مشن بھگیرتا عملہ کے ساتھ مل کر کام کر سکتے ہیں۔ بعد دوپہر اجلاس کے دوسرے دور میں بی سی ویلفیر ڈپارٹمنٹ، شیڈول کاسٹ ڈیولپمنٹ، محکمہ اقلیتی بہبود، محکمہ صنعت، ضلع ماسٹر پلاننگ، مائنز اینڈ انڈر گراؤنڈ ڈپارٹمنٹ، ہینڈلوم ڈپارٹمنٹ، محکمہ باغبانی، محکمہ سیول سپلائیز، ڈیبٹ ریلیف ڈپارٹمنٹ، محکمہ صحت کے افسران نے میٹنگ کی۔ پسماندہ طبقات کی بہبود محکمہ اور ضلع ایگریکلچر مارکیٹنگ ڈپارٹمنٹ کے افسران نے میٹنگ میں اپنے اپنے علاقوں میں پیش رفت کی رپورٹ پیش کی اس اجلاس میں ضلع پریشد کی سی ای او شریمتی شیلجا، ڈپٹی سی ای او شریمتی جیوتی، متعلقہ سرکاری محکموں کے ضلعی افسران اور ڈیڈ پید فتر کے عملہ نے شرکت کی۔