سرکاری لوگو سے چارمینار کو ہٹادینا حیدرآبادی عوام کی توہین : کے ٹی آر

   

چارمینار پر بی آر ایس قائدین کی احتجاجی پریس کانفرنس ، فیصلے پر نظر ثانی کرنے حکومت سے مطالبہ
حیدرآباد ۔ 30 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر نے سرکاری لوگو سے تاریخی 400 سالہ چارمینار کو ہٹا دینے کانگریس حکومت کے فیصلے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اس کو احمقانہ فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے سے نا صرف حیدرآبادی عوام کے جذبات کو ٹھیس پہونچی ہے بلکہ یہ حیدرآبادی عوام کی توہین ہے ۔ کے ٹی آر نے آج پارٹی کے اہم قائدین پدما راؤ گوڑ ، ٹی راجیا ، ایم گوپی ناتھ ، پنالہ لکشمیا ، شیخ عبداللہ سہیل ، میر عنایت علی باقری ، صلاح الدین لودھی کے علاوہ دوسرے قائدین موجود تھے ۔ کے ٹی آر نے چارمینار کے دامن میں احتجاج کرتے ہوئے حکومت کے فیصلے کی مخالفت کی اور چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت اپنے فیصلے سے دستبرداری اختیار نہیں کرتی ہے تو بی آر ایس پارٹی اپنے احتجاج میں شدت پیدا کردے گی ۔ بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ نے چارمینار کو تلنگانہ کی شان اور حیدرآباد کا نگینہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ چارمینار کی عالمی شہرت ہے ۔ دنیا میں جہاں بھی حیدرآباد کا نام لیتے ہیں چارمینار کو یاد کیا جاتا ہے بلکہ چارمینار سے ہی حیدرآباد کی شناخت ہوتی ہے ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی ، کے سی آر سے سیاسی انتقام لینے کے لیے سرکاری لوگو سے چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے چارمینار اور کاکتیہ کمان کو ہٹا رہے ہیں جو گنگا جمنی تہذیب کی علامت ہے ۔ کے ٹی آر نے عوام کے جذبات سے کھلواڑ نہ کرنے کا حکومت کو مشورہ دیا ۔ تلنگانہ کی تاریخ سے تحریک کے قائد کے سی آر کا نام و نشان مٹانے کی ایک سازش ہے ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ سرکاری لوگو میں شہیداں تلنگانہ کو شامل کرنے پر بی آر ایس کو کوئی اعتراض نہیں ہے ۔ تاہم چارمینار اور کاکتیہ کمان کو نکالنے پر برداشت نہیں کیا جائے گا بلکہ بی آر ایس پارٹی بڑے پیمانے پر احتجاجی مہم چلاتے ہوئے اس کو تحریک میں تبدیل کردے گی ۔ حکومت کے اس فیصلے کی سماج کے تمام طبقات مخالفت کرتے ہیں ۔ حیدرآباد کے 400 سال کی تکمیل پر کانگریس حکومت نے زبردست جشن منایا تھا ۔ تاہم اب 400 سالہ شان چارمینار کو ہی سرکاری لوگو سے نکال دیا جارہا ہے ۔ عوام نے کانگریس پر اعتماد کا اظہار کیا ہے تاہم کانگریس حکومت کے فیصلوں سے عوام مایوس ہے اور حکومت اندرون چھ ماہ عوام کی تائید سے محروم ہوگئی ہے ۔ حکومت اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں ۔۔ 2