سرکاری محکمہ جات سے آؤٹ سورسنگ اسٹاف میں کمی کی تیاریاں

   

محکمہ جات سے تفصیلات طلب، پی آر سی پر عمل آوری سے سرکاری خزانہ پر بوجھ
حیدرآباد: تلنگانہ میں کورونا وباء اور لاک ڈاؤن کے نتیجہ میں سرکاری خزانہ پر منفی اثرات سے نمٹنے کیلئے حکومت نے اخراجات میں کمی کی منصوبہ بندی کی ہے ۔ سرکاری محکمہ جات اور مختلف سطح پر اخراجات میں کمی سے بجٹ خسارہ کو کم کیاجاسکتا ہے ۔ ذرائع کے مطابق حکومت مختلف محکمہ جات میں آؤٹ سورسنگ اسٹاف کی تعداد میں کمی کا منصوبہ رکھتی ہے۔ جون 2014 ء کے بعد آؤٹ سورسنگ سے جن ملازمین کی خدمات حاصل کی گئیں ، تمام محکمہ جات سے ان کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں ۔ آؤٹ سورسنگ اسٹاف اور ان کی ذمہ داریوں سے متعلق تفصیلات کے حصول کے بعد حکومت اسٹاف میں کٹوتی کا فیصلہ کریگی۔ محکمہ جات سے کہا گیا کہ اضافی اسٹاف کے بجائے ضروری اسٹاف کو برقرار رکھیں۔ حکومت کا کہنا ہیکہ 50,000 مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات سے آؤٹ سورسنگ اسٹاف کی ضرورت نہیں رہے گی۔ مختلف محکمہ جات میں آؤٹ سورسنگ ملازمین کی تعداد تقریباً 58,000 بتائی جاتی ہے اور ان میں سے زیادہ تر کا تقرر جون 2014 ء کے بعد کیا گیا ۔ حکومت کا ماننا ہے کہ محکمہ جات میں ضرورت سے زیادہ اسٹاف موجود ہے جو سرکاری خزانہ پر بوجھ ہے۔ محکمہ پولیس کو 5000 آؤٹ سورسنگ اسٹاف کی اجازت دی گئی تھی لیکن ڈپارٹمنٹ میں 16,000 آؤٹ سورسنگ اسٹاف ہیں۔ تمام محکمہ جات سے کہا گیا ہے کہ آؤٹ سورسنگ اسٹاف کی میعاد کی تکمیل کے بعد انہیں مزید برقراری کے احکامات جاری نہ کئے جائیں ۔ واضح رہے کہ حکومت نے سرکاری ملازمین کیلئے نئے پی آر سی پر عمل آوری کا فیصلہ کیا ہے ۔ تنخواہوں میں 30 فیصد فٹمنٹ پر جون کی تنخواہ سے عمل آوری کا آغاز ہوگا۔ نئے پی آر سی سے خزانہ پر اضافی بوجھ سے نمٹنے حکومت آؤٹ سورسنگ عملہ کی تعداد میں کمی اور اخراجات پر کنٹرول کرنا چاہتی ہے ۔