سرکاری محکمہ جات میں تقررات پر کے ٹی آر کو مباحث کا چیلنج

   

ایم ایل سی انتخابات میں فائدہ اٹھانے گمراہ کن بیانات، کانگریس قائد ڈاکٹر شراون کا الزام
حیدرآباد: آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے ترجمان ڈاکٹر ڈی شراون نے تلنگانہ میں روزگار کی فراہمی کے مسئلہ پر وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی راما راؤ کو مباحث کا چیلنج کیا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کے ٹی آر نے عوام کو گمراہ کرنے کیلئے غلط اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے 1.32 لاکھ روزگار فراہم کرنے کا دعویٰ کیا ۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر شراون نے کہا کہ کونسل انتخابات میں کامیابی کیلئے نوجوانوں اور بیروزگاروں کو گمراہ کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کے ٹی آر سے کہا کہ وہ یادگارِ شہیداں تلنگانہ کے پاس جمعہ کو کھلے مباحث کیلئے حاضر ہوں تاکہ تقررات کے مسئلہ پر حقیقی صورتحال سامنے آئے۔ سرکاری محکمہ جات میں تقررات کی تفصیلات کے ساتھ کے ٹی آر کو حاضر ہونا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ 1500 نوجوانوں میں تلنگانہ ریاست کے لئے قربانی پیش کی ہے اور تلنگانہ کی تشکیل کے بعد نوجوانوں کی امیدوں کو مایوسی میں تبدیل کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کے ٹی آر کے دعوے پر عوام ہرگز اعتماد نہیں کریں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ میں 40 لاکھ سے زائد بیروزگار نوجوان ہیں جبکہ سرکاری شعبہ میں تین لاکھ جائیدادیں مخلوعہ ہیں۔ گزشتہ 7 برسوں میں حکومت نے تقررات کے سلسلہ میں کوئی سنجیدہ قدم نہیں اٹھایا۔ نوجوان اور بیروزگار گریجویٹس کے علاوہ سرکاری ملازمین کو حکومت سے مایوسی ہوئی ہے۔ پے ریویژن کمیشن کی سفارشات پر عمل آوری میں حکومت سنجیدہ نہیں ہے۔ شراون نے کہا کہ کونسل انتخابات میں گریجویٹس اور سرکاری ملازمین حکومت کو سبق سکھائیں گے ۔ پے ریویژن کمیشن نے اپنی رپورٹ میں اعتراف کیا کہ سرکاری شعبہ میں 1.91 لاکھ جائیدادیں مخلوعہ ہیں ۔ تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن تشکیل نہیں دیا گیا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت تقررات نہیں چاہتی ۔ گریجویٹ نشستوں پر کامیابی کے لئے کے سی آر نے 50,000 جائیدادوں پر تقررات کا اعلان کیا ہے لیکن رائے دہندے ان اعلانات سے دھوکہ نہیں کھائیں گے۔