لاکھوں طلبہ متاثر ہوں گے، ترجمان پردیش کانگریس کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 25 ۔ نومبر (سیاست نیوز) کانگریس پارٹی نے تلنگانہ میں سرکاری مدارس بند کرنے سے متعلق حکومت کی تجویز کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ پارٹی ترجمان ہرش وردھن ریڈی نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہ الزام عائد کیا کہ دیہی علاقوں میں 12,440 اسکولوں کو بند کرنے کا فیصلہ کرچکی ہے ۔ انتخابات سے قبل کے جی تا پی جی مفت تعلیم فراہم کرنے کا عوام سے وعدہ کیا گیا تھا لیکن اسکولوں کو بند کرتے ہوئے عوام کو تعلیم سے محروم کرنے کی سازش کی جارہی ہے ۔ ہرش وردھن ریڈی نے کہا کہ کے جی تا پی جی مفت تعلیم کی فراہمی کیلئے حکومت کو چاہئے تھا کہ وہ ہر موضع میں اسکولس قائم کریں لیکن حکومت پانچ کیلو میٹر کے فاصلہ پر موجود اسکولوں کو بند کرنے کا فیصلہ کرچکی ہے ۔ حکومت کے اس فیصلہ سے 6 لاکھ سے زائد طلبہ تعلیم سے محروم ہوجائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر حکومت تعلیم اور دیگر فلاحی اسکیمات کے بجٹ کو کم کرچکی ہے ۔ حکومت کو بنیادی تعلیم کی فراہمی سے کوئی دلچسپی نہیں۔ انہوں نے شعبہ تعلیم کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ شہری اور دیہی علاقوں کے غریب خاندانوں کے لئے خانگی اور کارپوریٹ اداروں نے تعلیم کے مواقع دستیاب نہیں ہیں ۔ غریب اور متوسط طبقات بھاری خرچ برداشت نہیں کرسکتے۔ ہرش وردھن ریڈی نے کہا کہ ہر سال ہزاروں اساتذہ وظیفہ پر سبکدوش ہورہے ہیں لیکن حکومت مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کیلئے تیار نہیں ہے ۔ گزشتہ 6 b برسوں میں اساتذہ کے تقرر پر توجہ نہیں دی گئی جبکہ 36 ہزار سے زائد جائیدادیں مخلوعہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قانون حق تعلیم کے تحت ہر تین کیلو میٹر کے فاصلہ پر اسکول ہونا چاہئے لیکن کے سی آر حکومت پانچ کیلو میٹر کے فاصلہ پر اسکول قائم کرنے تیار نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کی کمی کا بہانہ بناکر ہزاروں اسکولوں کو دوسرے اسکولوں میں ضم کردیا گیا۔