آسام حکومت کا بل متعارف کرنے کا منصوبہ
گوہاٹی: آسام کی سربانند سونووال کی قیادت والی بی جے پی حکومت نے ریاست میں تمام سرکاری مدرسوں اور سنسکرت اسکولوں کو بند کرنے کی تجویز کو منظوری فراہم کر دی ہے اور اب اس کے حوالہ سے اسمبلی میں ایک بل لانے کی تیاری کر رہی ہے۔ اتوار کوہوئے کابینہ کے ایک اجلاس میں یہ فیصلہ لیا گیا۔ آئندہ سرمائی اجلاس کے دوران اسمبلی میں بل پیش کر دیا جائیگا۔ میں پارلیمانی امور کے وزیر اور حکومت کے ترجمان چندر موہن پٹواری نے بتایا کہ مدرسہ اور سنسکرت اسکولوں سے جڑے موجودہ قوانین کو واپس لے لیا جائیگا۔ اس کیلئے ریاستی اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں ایک آرڈیننس لایا جائے گا۔ ٹائمس آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق ریاستی وزیر نے کہا کہ مدرسہ تعلیمی بورڈ سال 2021-22 امتحانات کے نتائج آنے کے بعد تحلیل کر دیا جائیگا اور تمام ریکارڈ، بینک کھاتے اور عملہ ثانوی تعلیمی بورڈ، آسام میں منتقل کر دیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت مدرسہ بورڈ کے عملہ کی خدمات حاصل کرے گی اور ان کی ملازمت کے ضوابط میں سبکدوشی تک کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔تمام مدارس کے نام تبدیل کیے جائیں گے اور لفظ ’مدرسہ‘ ہٹا دیا جائے گا، تاکہ آگے کی تعلیم حاصل کرنے میں طالب علموں کو کسی طرح کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ یکم اپریل 2021 کے بعد سرکاری مدرسوں میں ان کورسز میں کوئی نیا داخلہ نہیں لیا جائے گا جو مدرسہ تعلیمی بورڈ سے منظور شدہ ہیں۔اس سے پہلے ایک بیان میں آسام کے وزیر تعلیم ہیمنت بسوا شرما نے کہا تھا کہ ریاستی حکومت کی طرف سے مدرسوں اور سنسکرت اسکولوں کو جلد مستقل طور پر اسکولوں کے طور از سر نو تشکیل دیا جائیگا۔