سرکاری ملازمین کی تنخواہوں پر تشکیل کردہ کمیٹی میعاد میں مزید توسیع

   

چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر کے متعدد وعدے وفا نہ ہوسکے
حیدرآباد۔29 نومبر(سیاست نیوز) سرکاری ملازمین کی تنخواہوں پر نظر ثانی کرتے ہوئے ان میں اضافہ کے سلسلہ میں تشکیل دی گئی کمیٹی کی مدت میں مزید 3ماہ کی توسیع دیتے ہوئے حکومت نے فروری تک رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے کمیٹی کی تشکیل کے ساتھ اس بات کے احکام جاری کئے گئے تھے کہ اندرون 10یوم کمیٹی اپنی رپورٹ پیش کرے لیکن آج کمیٹی کی مدت میں کی گئی توسیع کے بعد ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں پر نظر ثانی کے مسئلہ کو حکومت نے مزید طول دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے 2سال قبل اعلان کیا تھا کہ 2جون کو عبوری پی آرسی دیا جائے گا اور 15اگسٹ کو مکمل عمل آوری کو یقین بنایا جائے گا لیکن ایسا ممکن نہیں ہوسکا ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ حکومت نے گذشتہ دنوں جو کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے ہدایت دی تھی کہ کمیٹی اندرون 10 یوم اپنی عبوری سفارشات پیش کرے لیکن آج اس کمیٹی کی مدت میں تین ماہ کی توسیع کردی گئی ہے اور کہا جا رہاہے کہ حکومت کی جانب سے فروری تک رپورٹ داخل کرنے اور سفارشات پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔حکومت کی جانب سے کئے گئے اس اقدام سے ریاستی حکومت کے محکمہ جات میں خدمات انجام دے رہے ملازمین میں ایک مرتبہ پھر مایوسی پیدا ہوچکی ہے لیکن سرکاری ذرائع کا کہناہے کہ ریاستی حکومت معاشی بحران کے دور میں ایسا کوئی فیصلہ کرنے کے موقف میں نہیں ہے جو کہ ریاست کے مالیہ پر بوجھ کا سبب بنے۔بتایاجاتا ہے کہ ریاستی حکومت نے ماہرین معاشیات سے مشاورت اورصورتحال کا جائزہ لینے کے بعد ہی پی آر سی کمیٹی کی مدت میں توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔بتایا جاتاہے کہ ریاستی حکومت نے پی آر سی کیلئے کمیٹی کی تشکیل سے قبل ریاست کے سرکاری ملازمین کی یونینوںاور تنظیموں کے ذمہ داروں سے بات چیت کرتے ہوئے اس بات کا تیقن دیا تھا کہ جاریہ سال کے اختتام سے قبل سفارشات پر عمل آوری کے اقدامات کئے جائیں گے اور توقع کی جا رہی تھی یکم جنوری 2020 سے نظر ثانی شدہ تنحواہوں کی اجرائی پر عمل آوری کو ممکن بنایا جائے گا لیکن اب حکومت کی جانب سے پی آرسی کمیٹی کی مدت میں توسیع کا فیصلہ کئے جانے کے بعد ایسا ممکن نہیں ہے کیونکہ کمیٹی کی جانب سے رپورٹ فروری میں پیش کی جائے گی اور اس کے بعد ہونے والے بجٹ اجلاس کے بعد ہی اس رپورٹ پر عمل کیا جائے گا۔