!سرکاری چاول ‘ طلبہ کے بجائے کیڑوں کی غذا

   

عہدیداروں کی لاپرواہی سے ضلع کاماریڈی میں 71 میٹرک ٹن چاول ضائع

یلاریڈی ۔ سرکاری اسکولوں میں مڈ ڈے ملز کے لئے سربراہ کئے گئے چاول برباد ہو رہے ہیں ‘ کورونا وبا کے باعث گذشتہ آٹھ ماہ سے تمام اسکولس بند پڑے ہیں اور اناج کے ذخیرہ کو دیکھنے والا کوئی نہیں جس سے ضلع بھر میں 71 میٹرک ٹن چاول ضائع ہوگئے ۔ سرکاری اسکول میں طلبا کو دوپہر کا کھانا بنانے کے لئے رکھے چاول عرصہ گذرنے سے خراب ہو کر کیڑوں کی غذا بن گئے ہیں ۔ ضلع میں جملہ 1011 سرکاری اسکولس ہیں جس میں 697 پرائمری 127 ‘ اپر پرائمری 187 ہائی اسکولس ہیں ۔ ان اسکولوں میں تقریباً 90 ہزار طلباء تعلیم حاصل کر رہے ہیں ۔ جنہیں روزانہ اول جماعت تا پانچویں جماعت کے طلبا کو 100 گرام چاول 20 گرام دال 50 گرام ترکاری 05 گرام تیل اور ہفتہ میں تین دن انڈا دیا جاتا ہے ۔ چھٹویں جماعت تا دسویں جماعت کے طلبا کو روز 150 گرام چاول 30 گرام دال ‘ 71 گرام ترکاری ۔ 7.5 گرام تیل ‘ ہفتہ میں تین دن انڈا دیا کرتے تھے۔ اور اسکولوں میں موجود طلبا کی تعداد کے لحاظ سے چاول سربراہ ہوا کرتے جو ایف سی آئی گودام سے بھیجے جاتے ہیں ۔ ضلع کے 1011 اسکولوں میں اس سال 15 مارچ تک 183 میٹرک ٹن باریک چاول کا اسٹاک رہا جس میں اب تک تقریباً 71 میٹرک ٹن باریک چاول کو کیڑوں پاؤڈر بنا دیا جس سے سرکار کو 11 لاکھ کا نقصان ہوا ۔ آنگن واڑی سنٹروں سے نونہالوں کے گھروں کو جس طرح چاول ‘ دال ‘ تیل انڈا ‘ دودھ سربراہ کیا جا رہا ہے اسی طرح سرکاری اسکولوں کے طلباء کو بھی اناج سربراہ کرنے اولیائے طلبا مطالبہ کر رہے ہیں ۔ ریاست کے ذمہ داروں کو چاہئے کہ وہ سرکاری اناج کا تحفظ کرے اور غریب مستحق عوام تک پہنچانے کا انتظام کریں ۔