بلدی انتخابات میں بڑے پیمانہ پر نامزدگیوں کے ادخال کے ذریعہ احتجاج کا منصوبہ
محبوب نگر ۔ 2 ۔ جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) لوک سبھا انتخابات کے دوران نظام آباد میں ہلدی کے کسانوں نے بڑی تعداد میں پرچہ جات نامزدگی کے ادخال کا جو قدم اٹھایا تھا اسی طرز پر بلدیہ محبوب نگر کے سرینواس کالونی کے ساکنان نے بھاری پیمانے پر پرچہ جات نامزدگی داخل کرنے کی اطلاعات ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ہر گھر سے ایک نامزدگی داخل کرنے کی تیاری کی جارہی ہے ۔ یہاں کے مالکین مکانات اور عوام کا عرصہ دراز سے مطالبہ ہے کہ کالونی کی حدبندی کی جائے ۔ اس تعلق سے بارہا متعلقہ عہدیداروں سے نمائندگی کی گئی لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ عوام برہم ہوتے ہوئے اسی طرز پر احتجاج کرنے کی تیاری میں ہیں تاکہ مطالبہ کی تکمیل کیلئے زبردست دباؤ بنایا جاسکے ۔ سرینواس کالونی کے قیام کو 38 برس ہوگئے ۔ نان گزیٹیڈ کوآپریٹیو ہاؤزنگ سوسائٹی کے نام سے 1980-82 ء میں سروے نمبرات 150 ، 151 ، 157 اور 172 سے 208 کے تحت (54.31) ایکرس اراضی کو حکومت کے حصول اراضی قانون کے تحت پٹہ داروں کو فروخت کئے گئے تھے ۔ 1982 میں لے آؤٹ کیا گیا تھا جس میں جملہ اراضی کا 10 فیصد حصہ یعنی 6 ایکر اراضی کو چھوڑا گیا تھا لیکن آج تک لے آؤٹ کے لحاظ سے حدبندی نہیں ہوئی۔ مذکورہ 10 فیصد اراضی پر لینڈ گرابرس جعلی دستاویزات تیار کر کے قبصہ کر بیٹھے ہیں۔ کالونی کے عوام کا الزام ہے کہ این جی اوز کے قائدین کی غفلت اور لاپرواہی کا اس میں بڑا دخل ہے۔ کئی مرتبہ کلکٹر اور عوامی نمائندوں کو مسئلہ سے واقف کروایا گیا لیکن نتیجہ صفر رہا ۔ گزشتہ دو بلدیات کی میعادوں میں مسئلہ تو اٹھایا گیا لیکن کوئی حل نہیں نکلا۔ تین روز قبل منعقدہ پرچاوانی پروگرام میں بھی کالونی کے مکینوں نے یادداشت پیش کی ہے ۔ مکینوں کا کہنا ہے کہ عنقریب منعقد ہونے والے بلدی انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کی بجائے زیادہ نامزدگیاں داخل کرتے ہوئے احتجاج کیا جائے گا ۔ کالونی کے 50 گھروں کے علاوہ 300 افراد کی جانب سے پرچہ جات داخل کرنے کی اطلاعات ہیں۔