سرینگر میں کالج کے عارضی اساتذہ کا احتجاج

   

سرینگر:آل جموں و کشمیر کالج کنٹریکچول لیکچررس ایسوسی ایشن نے آج یہاں پریس کالونی میں اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج درج کیا۔احتجاجی ‘تنخواہوں کو واگزار کرو’، ‘جاب سیکورٹی پالسیی بناؤ’، ‘نوجوانوں کو بچاؤ قوم کو بچاؤ’ کے نعرے لگا رہے تھے ۔اس موقع پر ایسوسی ایشن کے سرپرست ڈاکٹر فیاض احمد نے میڈیا کو بتایا کہ ہمارے متعلق ہائی کورٹ کی طرف سے جاری حکمناموں کو سرکار خاطر میں ہی نہیں لاتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ چیف سکریٹری کے حکمنامے کہ عدالت کے ہر فیصلے پر عمل کیا جانا چاہئے ، کے باجود بھی ہمارے متعلق کورٹ فیصلوں کو عملی جامہ نہیں پہنایا جا رہا ہے ۔موصوف نے کہا کہ ہماری تنخواہیں رکی پڑی ہیں جس کی وجہ سے فاقہ کشی کی نوبت آن پہنچی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم میں سے سو اساتذہ جن کی عمر پچاس سے پچپن برس کے درمیان ہے ، کو الگ کردیا گیا ہے اور انہیں زائد از ضرورت قرار دیا گیا۔ڈاکٹر فیاض احمد نے کہا کہ ہم تعلیم یافتہ لوگ ہیں اور سڑکوں پر نہیں آنا چاہتے ہیں لیکن حکومت ہمیں سڑکوں کے بجائے تعلیمی اداروں میں جانے نہیں دے رہی ہے ۔انہوں نے سرکار سے ان کے لئے ایک جاب پالیسی اور ان کی تنخواہوں کو واگزار کرنے کی اپیل کی تاکہ انہیں در در کی ٹھوکریں نہ کھانا پڑے ۔