کراچی۔30 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان میں رواں سال ٹسٹ کرکٹ کی واپسی کی امیدیں ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی جا رہی ہیں اور سری لنکن ٹیم کے دورہ پاکستان کے حوالے سے مثبت پیشرفت ہوئی ہے اور سینئر سری لنکن کھلاڑی بھی دورہ پاکستان پر رضامند ہو گئے ہیں۔ 2009 میں لاہور میں سری لنکن ٹیم پر دہشت گرد حملوں کے بعد پاکستان پر عالمی کرکٹ کے دروازے بند ہو گئے تھے اور اس کے بعد سے پاکستان میں ایک بھی ٹسٹ میچ کا انعقاد نہ ہو سکا اور نتیجتاً میزبان ٹیم کو اپنے تمام ٹسٹ میچز متحدہ عرب امارات یا دیگر مقامات پر کھیلنے پڑے۔حال ہی میں محدود اوورز کی سیریز کے لیے پاکستان آنے والی سری لنکن ٹیم کے کامیاب دورے کے بعد پاکستان میں ٹسٹ سیریز کے انعقاد کے امکانات مزید روشن ہو گئے ہیں۔ محدود اوورزکی سیریز کے لیے 10 اہم اور سینئر سری لنکن کھلاڑیوں نے پاکستان آنے سے انکارکردیا تھا جس کے بعد سری لنکن نے نوجوان اور قدرے ناتجربہ کار ٹیم کو پاکستان بھیجا تھا۔ تاہم کامیاب دورے کے بعد مذکورہ کھلاڑیوں نے پاکستان میں سیکیورٹی اور ماحول کوکھیل کے لیے شاندار قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے سینئر کھلاڑیوں کو پاکستان آنے کے لیے راضی کرنے کی کوشش کریں گے۔ ایسا لگتا ہے کہ سری لنکن کھلاڑیوں نے اپنے وعدے کا پاس رکھتے ہوئے سینئر کھلاڑیوں کو دورہ پاکستان کے حوالے سے بہت اچھی خبریں دی ہیں جس کے بعد ٹسٹ میچز کے لیے اہم اور سینئر کھلاڑی بھی پاکستان آنے پر رضامند ہو گئے ہیں۔سری لنکن کرکٹ بورڈ کے دو عہدیداروں نے دورہ پاکستان کے حوالے سے پیشرفت کو مثبت قرار دیا ہے جس کے بعد دورے کے امکانت مزید بڑھ گئے ہیں۔ سری لنکن کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایشلے ڈی سلوا نے کہا کہ محدود اوورز کی سیریز کے لیے پاکستان جانے سے انکارکرنے والے سینئر کھلاڑیوں نے بھی ٹسٹ میچز پاکستان میں کھیلنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔ابھی تک تمام کھلاڑیوں نے دورے کے لیے رضامندی ظاہر نہیں کی تاہم انہوں نے اس سلسلے میں مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بورڈ انہیں قائل کرنے پر تیارہوگیا تو وہ ضرور پاکستان کا دورہ کریں گے۔معروف کرکٹ ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق سری لنکن ٹیم کے دورہ پاکستان میں دو رکاوٹیں حائل ہیں جس میں سے پہلی بورڈکی ایگزیکٹو کمیٹی کی جانب سے دورے کی منظوری ہے جو آئندہ ایک ہفتے میں اپنا فیصلہ کر لے گی۔