سری لنکا میں انتہا پسندوں کے خلاف سخت قوانین کا اعلان

   

Ferty9 Clinic

کولمبو : سری لنکا میں مشتبہ مذہبی انتہا پسندوں کو اب دو سال تک حراست میں رکھا جاسکے گا۔ صدر گوٹابایا راجا پاکسے نے کہا ہے کہ پرتشدد کارروائیوں، معاشرتی انتشار یا مختلف گروہوں کے مابین دشمنی پیدا کرنے کے والے کسی بھی شخص کو گرفتار کر لیا جائے گا۔ وزیر داخلہ سارتھ ویراسیکرا نے اعلان کیا کہ قرآن کی درس کے ایک ہزار سے زیادہ مدرسے بند کردیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ پورے چہرے کے نقاب کو بھی مستقل طور پر ممنوع قرار دے دیا گیا ہے۔ سری لنکا میں انسداد دہشت گردی سے متعلق یہ قوانین دراصل 2019ء میں انتہا پسند مسلمانوں کی طرف سے ایسٹر کے تہوار کے موقع پر کیے گئے دہشت گردانہ حملوں کے پس منظر میں جاری کیے گئے ہیں۔ اْن حملوں میں 270 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔