سری لنکا کے ہاتھوں شکست بڑا جھٹکا : ڈو پلیسس

   

پورٹ الزبتھ۔24 فروری (سیاست ڈاٹ کام) سری لنکا کے ہاتھوں 0-2 سے ٹیسٹ سیریز میں شکست کے بعد جنوبی افریقہ کے کپتان فاف ڈو پلیسس نے اس ہار کو بڑا جھٹکا بتاتے ہوئے کہا ہے کہ اپنی سرزمین پر سری لنکا کے ہاتھوں سیریز گنوانے سے ٹیم کے اعتماد پر گہری ضرب لگی ہے ۔جنوبی افریقہ کے کپتان نے کہاکہ یہ بہت بڑا نقصان ہے ۔ مجھے لگا تھا کہ یہ سیریز ہمارے لئے بہترین رہے گی لیکن گزشتہ دو میچ میں ہم جس طرح کھیلے وہ اچھا نہیں تھا۔ ہم نے سری لنکا کو کافی ہلکے میں لیا جس کا ہم نے خمیازہ بھگتا۔ یہ سیریز ہمارے لئے خراب رہی۔ دوسرے ٹیسٹ میں پہلے دو دنوں میں 31 وکٹ گرے تھے جس کے بعد یہاں کی پچ کو لے کر سوال اٹھ رہے ہیں۔ اگرچہ ڈو پلیسس نے کہا کہ اس بات کو بہانہ نہیں بنایا جا سکتا کیونکہ ٹیم نے خراب کارکردگی کی۔ ڈو پلیسس نے کہاکہ اگر ہماری طرف سے کوئی بھی اس طرح کی بات کر رہا ہے تو میں اس سے متفق نہیں ہوں۔ یہ صرف ایک بہانا ہے ۔ ایسی کوئی بات میں نے ڈریسنگ روم کے اندر نہیں سنی۔ پہلے جو کچھ ہوا اسے ہمیں بھلا آگے بڑھنے کی ضرورت ہے ۔ ہمیں اس ذہنیت کے ساتھ کھیلنا ہے کہ ہمیں زیادہ سے زیادہ رن بنانے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ یہ پچ بہت اچھی تھی اور مجھے لگتا ہے کہ مکمل سیریز کے دوران دونوں ٹیموں نے بلے بازی میں کچھ خاص کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا۔ یہ پہلی بار تھا جب دو بلے بازوں نے ایک اچھی شراکت کی اور میچ کو آسان بنایا۔ جب میں دونوں اننگز میں بلے بازی کرنے اترا تو مجھے لگا کہ یہ پچ بلے بازی کے لئے بہترین ہے لیکن دو دنوں میں 30 وکٹ گرنے سے ذہنی طور پر ایسا لگنے لگا کہ یہ پچ بلے بازی کے لئے نہیں ہے ۔ حالانکہ ایسا نہیں تھا۔ کپتان نے کہاکہ گیند بازوں نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور جلدی وکٹ لئے ۔ لیکن ہماری بیٹنگ کچھ اچھی نہیں رہی۔ اگرچہ ہمارے 99 فیصد وکٹ غلط شاٹس کی وجہ سے گرے اور مجھے لگتا ہے کہ اس پر سوال اٹھنا لازمی ہے ۔ ڈو پلیسس کو لگتا ہے کہ جنوبی افریقہ کا کوئی بلے باز بہتر کارکردگی نہیں کر پایا اور چار اننگز میں بھی کوئی بلے باز سنچری بنانے میں ناکام رہا۔ تجربہ کار ہاشم آملہ نے چار اننگز میں بالترتیب تین، 16,صفر اور 32 بنائے ۔ ڈو پلیسس ٹیم کے واحد ایسے بلے باز رہے جنہوں نے نصف سنچری بنائی ۔تجربہ کار بلے بازوں کو آرام دینے کے سوال پر انہوں نے کہاکہ یہ کہنا مشکل ہے ۔ آپ سرفہرست بلے بازوں کو آرام دینے کی بات کر رہے ہیں۔ ڈین ایلگر، آملہ بہت تجربہ کار ہیں اور انہیں ٹیم سے باہر رکھنا ایک بڑا اور مشکل فیصلہ ہوتا۔ یہ بلے باز کافی وقت سے اچھا کرتے آ رہے ہیں اور ایک سیریز میں خراب کارکردگی کے چلتے آپ انہیں خراب کھلاڑی نہیں بتا سکتے ۔ ہاں اگر ایسی کارکردگی مسلسل دو چار سیریز میں جاری رہتی ہے تو ضرور اس کے بارے میں غور کر سکتے ہیں۔