سری لیلا کو طاقتورکرداروں کی ضرورت

   

حیدرآباد : ٹالی ووڈ کی مقبول اداکارہ سری لیلا جنہوں نے گنٹورکا رم کے بعد ایک طویل وقفہ لیا، اب ان کی حالیہ فلم رابن ہْڈ بھی توقعات پر پوری نہیں اتری۔ اگرچہ فلمی دنیا میں کامیابی اور ناکامی عام بات ہے، لیکن ہدایت کاروں کے لیے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ وہ مسلسل سری لیلا کو ایک جیسے کردار دے رہے ہیں، جو زیادہ تر صرف رقص تک محدود ہوتے ہیں۔ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو وہ بھی پوجا ہیگڑے جیسی صورتحال سے دوچار ہو سکتی ہیں، جہاں فلمی مواقع کم ہوتے چلے جاتے ہیں۔ ان کے پچھلے کرداروں پر نظر ڈالیں تو ایکسٹرا آرڈنری مین، آدی کیشاوا اور سکنڈا میں ان کے کردار ایک دوسرے سے کافی ملتے جلتے ہیں، نہ صرف اداکاری بلکہ باکس آفس نتائج کے لحاظ سے بھی۔ یہ مکمل طور پر ان کی غلطی نہیں ہے، بلکہ فلم سازوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ انہیں مختلف النوع کردار دیں۔ کسی بھی اداکارہ کے لیے یہ ضروری ہوتا ہے کہ وہ فلم میں اپنی کردارکی اہمیت کو ترجیح دے، بجائے اس کے کہ وہ صرف مرکزی ہیروکے ساتھ جوڑی بنانے پر توجہ دے۔ ایک جیسے کردار بار بارکرنے سے ناظرین بھی اکتا جاتے ہیں۔ فلم دھماکہ کامیاب رہی، لیکن ہر بار ایسا ہونا ممکن نہیں۔ بھگوانت کیسری ایک بڑی ہٹ ثابت ہوئی، جہاں سری لیلا نے ایک جذباتی کردار ادا کیا اور نندموری بالکرشنا کے ساتھ ایک خاص رشتہ پیش کیا۔ اداکاری کے لحاظ سے، یہی وہ فلم تھی جس نے انہیں شناخت دلائی۔ گنٹورکا رم میں گانے تو اچھے تھے، لیکن فلم کی کہانی توقعات پر پوری نہیں اتری۔ اب رابن ہْڈ بھی اسی فہرست میں شامل ہو چکی ہے، جو شائقین کی امیدوں پر پورا نہیں اتری۔ سری لیلا ایک بار پھر روی تیجا کے ساتھ ایک ماس انٹرٹینر میں جلوہ گر ہو رہی ہیں، جو جلد ریلیز ہونے والی ہے لیکن فلم کے نام کو دیکھ کر لگتا ہے کہ ان کے کردار میں زیادہ تنوع نہیں ہوگا۔ البتہ شیوا کارتیکین کی پراشکتی کے حوالے سے کافی امیدیں وابستہ ہیں، کیونکہ ہدایت کار سدھا کونگرا کے وژن اور فلم کے ٹیزر میں دکھائی گئی جھلکیاں کافی متاثرکن رہی ہیں۔ اس کے علاوہ، وہ کارتک آریان کے ساتھ اپنے بالی ووڈ ڈیبیو کی شوٹنگ میں مصروف ہیں، جس سے کافی امیدیں وابستہ ہیں۔