سطح آب میں اضافہ ، حمایت ساگر اور عثمان ساگر سے پانی کا اخراج

,

   

حیدرآباد۔29۔اکٹوبر(سیاست نیوز) طوفان مونتھا کے زیر اثر شہر حیدرآباد کے اطراف کے اضلاع میں ہونے والی موسلادھار بارش کے نتیجہ میں حمایت ساگر اور عثمان ساگر کی سطح آب میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے اور حمایت ساگر اور عثمان ساگر کے لبریز ہونے کے بعد محکمہ آبپاشی کے عہدیداروں نے دونوں ذخائر آب سے پانی کے اخراج کے اقدامات شروع کردیئے ہیں۔محکمہ آبپاشی کے عہدیداروں کے مطابق حمایت ساگر کے 4 دروازوں کو 3 فیٹ تک کھولا جاچکا ہے اور عثمان ساگر کے 10 دروازوں کو کھولتے ہوئے پانی کے اخراج کے اقدامات کئے جا رہے ہیںجن میں 6 دروازوں کو 2فیٹ اور 4 دروازوں کو 3 فیٹ تک کھولتے ہوئے موسیٰ ندی میں پانی چھوڑا جار ہاہے۔ دونوں ذخائر آب کی سطح آب کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے عہدیدارو ںنے بتایا کہ حمات ساگر کی مکمل سطح آب 1763.50فیٹ ہے اور موجودہ سطح آب جو ریکارڈ کی جار ہی ہے وہ 1762.25 فیٹ تک پہنچ چکی ہے۔اسی طرح عثمان ساگر کی مکمل سطح آب 1790 فیٹ ہے اور اب جو سطح آب ریکارڈ کی جا رہی ہے وہ 1788.85 فیٹ تک پہنچ چکی ہے۔ حمایت ساگر سے پانی کے اخراج اور تیز رفتار پانی کے بہاؤ کے نتیجہ میں آؤٹر رنگ روڈ اگزٹ نمبر 17 کی سڑک خطرناک انداز میں بہہ چکی ہے جس کے نتیجہ میں اس مصروف ترین سڑک پر ٹریفک کی آمد و رفت کو بند کردیاگیا ہے کیونکہ پانی کے بہاؤ سے سڑک کو ہونے والے نقصان کے بعد یہ سڑک ندی کا منظر پیش کرنے لگی ہے۔ عثمان ساگر و حمایت ساگر کے دروازوں کو کھولتے ہوئے عہدیداروں نے پانی کے اخراج کے اقدامات کے ساتھ موسیٰ ندی کے کناروں میں موجود بستیوں کے مکینوں کو تخلیہ کے احکام جاری کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر منتقل ہونے کی ہدایات جاری کی ہیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ دونوں ذخائر آب سے محکمہ آبپاشی کے عہدیداروں نے زائد از10ہزار کیوزک پانی کے اخراج کے سلسلہ میں اقدامات کی منصوبہ بندی کی ہے اور کہا جارہا ہے کہ اگر 29اکٹوبر کی رات دیر گئے تک بھی بارش کا سلسلہ جاری رہتا ہے تو ایسی صورت میں دونوں ذخائر آب سے 15ہزار کیوزک پانی کے اخراج کو یقینی بنانے کے اقدامات کرنے پڑسکتے ہیں۔ عہدیداروں کے مطابق دونوں ہی ذخائر آب میں پانی جمع ہونے کی رفتار میں تیزی سے اضافہ ریکارڈ کیا جانے لگا ہے اور ان کی سطح آب مکمل ہونے کے قریب پہنچ چکی ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ اگر ان ذخائر آب میںپانی خطرہ کے نشان سے اوپر پہنچ جاتا ہے تو ایسی صورت میں خطرناک صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے اسی لئے دونوں ہی ذخائر آب سے موسیٰ ندی میں پانی کے اخراج کو مزید تیز کرنے کے سلسلہ میں فیصلہ کیا جاسکتا ہے اسی لئے رود موسیٰ کے کناروں پر موجود بستیوں کے مکینوں کو متنبہ کرنے کے علاوہ انہیں چوکسی اختیار کرنے کی تاکید کی جار ہی ہے تاکہ پانی کے اخراج کی صورت میں کسی بھی طرح کے جانی یا مالی نقصان سے عوام کو محفوظ رکھنے کے اقدامات کئے جاسکیں۔3