سعودیہ اور جنوبی کوریا کے درمیان 29 ارب ڈالر کے معاہدے

   

کوریا میں سعودی عرب کی سب سے بڑی سرمایہ کاری۔ وزیر خالد الفالح کا بیان

ریاض : سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح نے آج جمعرات کو کہا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ جنوبی کوریا کے دوران 29 ارب ڈالر کے 26 معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔الفالح نے العربیہ ٹی وی کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران اس بات کی تصدیق کی کہ شاہین پروجیکٹ، جس کے معاہدے پر جمعرات کو دستخط ہو رہے ہیں، کوریا میں سب سے بڑی غیر ملکی سرمایہ کاری ہے، جس کی مالیت 5 بلین ڈالر سے زیادہ ہے۔سعودی وزیر سرمایہ کاری نے کہا کہ سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ متعدد کوریائی کمپنیوں کے ساتھ متعدد معاہدوں پر دستخط کرے گا۔جنوبی کوریا کی خبر رساں ایجنسی نے بدھ کو ذرائع کے حوالے سے انکشاف کیا تھا کہ توقع ہے کہ پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کی 5 کمپنیاں سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے ساتھ گرین ہائیڈروجن اور امونیا کے پیداوار پلانٹ کو بنانے کے منصوبے میں تعاون کرنے کے لیے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کریں گی۔پانچ کمپنیوں میں کوریا الیکٹرک پاور کارپوریشن، کوریا پاور کارپوریشن، کوریا پٹرولیم کارپوریشن، پوسکو سٹیل کارپوریشن اور سام سنگ سی اینڈ ٹی شامل ہیں۔اس منصوبے میں 20 سال کی مدت کے لیے گرین ہائیڈروجن اور امونیا کی پیداوار کے لیے پلانٹ کی تعمیر اور آپریشن شامل ہے جو بحیرہ احمر کے ساحل پر واقع سعودی شہرینبع میں 396 ہزار مربع میٹر کے رقبے پر محیط ہے۔اطلاعات کے مطابق اس منصوبے کی لاگت 6.5 بلین ڈالر ہے، توقع ہے کہ پلانٹ کی تعمیر 2025 میں شروع ہو کر 2029 میں ختم ہوگی، پلانٹ سے 1.2 ملین ٹن سبز ہائیڈروجن اور امونیا پیدا ہوگا۔جنوبی کوریا کی کمپنیاں اس ماہ کے آخر میں پبلک انویسٹمنٹ فنڈ سے تجارتی معلومات حاصل کرنے اور ابتدائی فزیبلٹی سٹڈیز شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔یہ کمپنیاں اگلے سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران اس منصوبے میں شرکت کے لیے فزیبلٹی سٹڈیز اور شرائط پر پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے ساتھ مشاورت بھی کریں گی۔سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان گزشتہ روز سیول پہنچے تھے اور وہ آج جمعرات کو جنوبی کوریا کے صدر یون سوک یول سے ملاقات کریں گے۔کوریا شہزادہ محمد بن سلمان کے ایشیائی دورے کا دوسرا پڑاؤ ہے۔ اس سے قبل سعودی ولی عہد نے بالی میں منعقدہ جی 20 ممالک کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی تھی۔