سعودیہ اور پاکستان کا دفاعی معاہدہ کسی مخصوص واقعہ کا ردعمل نہیں

   

ریاض : 18ستمبر ( یو این آئی ) سعودی عرب کے اعلیٰ عہدیدار نے پاکستان اورسعودی عرب کے درمیان ہونے والے دفاعی معاہدے کو دونوں ممالک کے درمیان طویل المدتی تعاون کا عکاس قرار دیدیا۔سعودی اعلیٰ عہدیدارنے برطانوی خبرایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کا دفاعی معاہدہ کسی مخصوص واقعے کا ردِعمل نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ دفاعی معاہدہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان طویل المدتی تعاون کا عکاس ہے۔ایک ملک کے خلاف جارحیت دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور ہو گی، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ طیانہوں نے دونوں ممالک کے دفاعی معاہدہ کوجامع دفاعی معاہدہ قراردیااور کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والا دفاعی معاہدہ تمام فوجی وسائل کا احاطہ کرتا ہے۔یاد رہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دارالحکومت ریاض میں باہمی دفاعی معاہدہ ہوگیا ہے۔سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین “اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے” (SMDA) معاہدے پر دستخط کیے۔ یہ معاہدہ جو دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کو بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے، اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ دفاع و تحفظ کو مضبوط بنانا ہے۔معاہدہ میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ایک ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔