ریاض: سعودی عرب میں رواں برس کے دوران اب تک ایک سو چھ افراد کو موت کی سزا دی جا چکی ہے، جس میں سات پاکستانی شہری بھی شامل ہیں۔ گزشتہ برس مملکت میں کم از کم 170 افراد کو موت کی سزا دی گئی تھی۔فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے سعودی عرب کی وزارت داخلہ کے حوالے سے اطلاع دی ہیکہ منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں جن دو افراد کو موت کی سزا سنائی گئی تھی، جمعرات کو اس پر عمل درآمد کرتے ہوئے ان کی گردن مار دی گئی۔سعودی عرب کی سرکاری پریس ایجنسی نے موت کی تازہ سزا سے متعلق وزارت داخلہ کے اعلان کی اطلاع دی۔
ترکیہ میں عرب سیاحوں اور شامی پناہ گزینوں پر حالیہ حملوں پر تشویش
انقرہ: ترکیہ میں حالیہ دنوں عرب باشندوں پر پرتشدد حملوں کی لہر میں اضافہ نے یہاں غیر ملکی سیاحوں کی حفاظت کے بارے میں تشویش پیدا کر دی ہے ۔ترکیہ سیاحت کے اعتبار سے خطے کا اہم ملک ہے جہاں مشرق وسطیٰ کے ممالک سے لاکھوں سیاح آتے ہیں اور جہاں لاکھوں شامی مہاجرین پناہ گزیں ہیں۔میڈیا کے مطابق رواں ماہ کے شروع میں استنبول میں سعودی سیاحوں کے ایک گروپ کو چاقو سے دھمکی دینے کے الزام میں ایک ترک شخص کو گرفتار کیا گیا۔چاقو سے حملے کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے گردش کر رہی ہے جس میں یہ ترک شخص ’ گرے وولفز‘ تنظیم کا اشارہ کر رہا ہے، یہ تنظیم الٹرا نیشنلسٹ اینڈ پین۔ترک گروپ کے طور پر 1960 کی دہائی کے آخر میں نیشنلسٹ موومنٹ پارٹی کے یوتھ ونگ کے طور پر قائم ہوئی تھی۔’گرے وولفز‘ تنظیم طویل عرصے سے پرتشدد کارروائیوں سے منسلک رہی ہے۔