سعودی اور امریکی وزرائے خارجہ ہندو پاک کشیدگی کم کرانے کوشاں

   

ریاض / واشنگٹن : سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزدہ فیصل بن فرحان اور ان کے امریکی ہم منصب مارکو روبیو نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان کشیدگی کم کرانے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا ہے۔عرب نیوز کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ نے ایسے وقت میں ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے جب جنوبی ایشیا کے ان دونوں ممالک کے درمیان بڑے تصادم کا خدشہ ہے۔ یہ پیش رفت ایک دن قبل انڈیا کی جانب سے پاکستان کے مختلف شہروں پر میزائل حملوں کے بعد ہوئی ہے جس میں میں 31 افراد ہلاک جبکہ 57 زخمی ہوئے ہیں۔ہندو ستان نے اسے کشمیر کے متنازعہ علاقے میں 22 اپریل کو ہونے والے حملے کا جواب قرار دیا ہے جس میں 26 سیاح ہلاک ہو گئے تھے۔ ہندو ستان نے اس واقعہ کا الزام پاکستان پر عائد کیا ہے جبکہ پاکستانی حکومت متعدد بار اس کی تردید بھی کر چکی ہے۔پاکستان نے کہا ہے کہ اس نے ہندوستان کے پانچ لڑاکا طیاروں کو مار گرایا ہے اور اس کے بعد فوجی جھڑپ میں کئی سرحدی چوکیوں کو بھی تباہ کر دیا۔وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے انڈین میزائل حملوں کو ’سنگین غلطی‘ قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ انڈیا کو ’اِس کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔‘امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس کا کہنا ہے کہ امریکہ اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ نے علاقائی سلامتی کے امور، اقتصادی معاملات اور انڈیا اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کم کرانے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ’شام میں استحکام، سوڈان میں لڑائی کے خاتمے اور لبنان اور بحیرہ احمر سے متعلق امور کے حوالے سے سعودی حکومت کا کردار قابلِ تعریف ہے۔‘ایس پی اے کے مطابق سعودی اور امریکی وزرائے خارجہ نے دوطرفہ تعلقات اور دونوں ملکوں کے درمیان سٹریٹجک شراکت داری کا جائزہ لیا۔دونوں وزرائے خارجہ نے تازہ ترین علاقائی اور بین الاقوامی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔