سعودی اور برطانوی وزرائے خارجہ سوڈان کے حل کیلئے کوشاں

   

ریاض؍ لندن : سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ اور برطانیہ کے وزیر خارجہ جیمز کلیورلی نے پیر کے روز فون کال پر سوڈان کی صورتحال اور مسئلہ کے حل کیلئے کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔فون کال پر بات چیت کے دوران، دونوں رہنماؤں نے سعودی عرب کی کوششوں کا جائزہ لیا جن کا مقصد جمہوریہ سوڈان میں سیاسی حل کی حمایت کرنا ہے۔بات چیت میں جدہ مذاکرات کی میزبانی کرکے سوڈانی فریقوں کو قریب لانے کیلئے سعودی عرب کی مسلسل کوششوں اور قلیل مدتی جنگ بندی اور انسانی ہمدردی کے انتظامات کے نتیجہ میں ہونے والے معاہدوں پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔ وزرائے خارجہ نے دونوں دوست ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات کے فروع کیلئے مشترکہ تعاون کے منصوبوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ سوڈان کی تازہ ترین صورت حال کے متعلق ، شہریوں نے بتایا کہ سوڈان کے دارالحکومت خرطوم کے کچھ حصوں میں آج پیر کوعارضی جنگ بندی معاہدے کے خاتمے سے چند گھنٹے پہلے بھی شدید اور مسلسل جھڑپوں کی آوازیں سنی گئیں۔ عارضی جنگ بندی کے باعث چھ ہفتوں سے جاری تنازعہ کی شدت میں قدرے کمی ہوئی ہے لیکن انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دی جانے والی امداد کی صرف تھوڑی مقدار کی منتقلی کی اجازت دی گئی ہے۔یہ جھڑپیں اتوار سے لے کر آج تک ام درمان کے جنوب اور مغرب میں جاری رہیں۔دریائے نیل کے دوسرے کنارے پر واقع جنوبی خرطوم کے رہائشیوں نے بھی بتایا کہ جھڑپیں اتوار کی شام دیر گئے ہوئیں۔سوڈان میں 15 اپریل کو سوڈانی فوج اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان طاقت کی کشمکش شروع ہوئی، جس میں اب تک سیکڑوں افراد ہلاک اور تقریباً 1.4 ملین افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔ دونوں فریقوں نے کہا کہ وہ سعودی عرب اور امریکہ کی ثالثی میں ایک ہفتہ طویل جنگ بندی معاہدے میں توسیع پر غور کر رہے ہیں، جس کا مقصد انسانی امداد کی تقسیم کی اجازت دینا ہے۔