سعودی تاجر کی امریکہ میں ضرورت مندوں کیلئے مثالی خدمات

   

نیویارک۔3مئی(سیاست ڈاٹ کام)امریکہ میں مقیم گاڑیوں کا ایک سعودی تاجر کورونا کی وجہ سے جاری لاک ڈاؤن میں جدوجہد کرنے والی کمزور ارکان کی مدد کے لیے آگے آیا ہے۔حماد المنصور رضا کاروں کی ایک چھوٹی سی ٹیم کے ساتھ بحرالکاہل کے شمال مغربی شہر سیئٹل میں کمیونٹی کے چھوٹے موٹے کام کر رہے ہیں اور ان کی مدد کر رہے ہیں۔ سیئٹل وہ جگہ ہے جہاں کووڈ 19 کا پہلا امریکی معاملہ درج کیا گیا تھا۔انہوں نے میڈیا کو بتایا میں یہاں موٹرگاڑیوں کے شعبے میں کام کرتا ہوں اور جب 27 مارچ کوکورونا وائرس کے معاملات کا پتا چلا تو میں نے سماج کے لیے ہر طرح کی ممکنہ خدمات کی فراہمی کا سوچا۔حماد المنصور کو کورونا وائرس کی وجہ سے اپنی کار ایجنسی کو بند کرنا پڑا۔ انہوں نے اور ان کے تین دوستوں نے گھر پر رہنے کے بجائے مقامی برادری کے لیے کچھ کرنے کا سوچا۔ اس علاقے میں مقیم دیگر سعودیوں نے بھی عمر رسیدہ اور کمزور مقامی افراد کو ضروری چیزوں کی خریداری اور اہم خدمات فراہم کرنے میں رضاکارانہ طور پر مدد کی۔چنانچہ المنصور نے اپنے فیس بک پیج پر ایک پیغام پوسٹ کیا جس میں اس گروپ نے واشنگٹن میں مقیم ضرورت مند افراد کو اپنی مدد کی پیشکش کی ہے۔المنصور نے فیس بک پر پوسٹ کیے جانے والے اپنے پیغام میں کہا کہ ’’اگر آپ لوگ کسی ایسے شخص کو جانتے ہو جس کو کھانے پینے کی چیزوں یا کسی اور قسم کی خدمات کی ضرورت ہو تو براہ کرم انھیں میرا فون نمبر دیں۔ میں اور میری ٹیم کووڈ 19 کے خلاف لڑنے کے لیے کام کر رہی ہے۔شکر گزار رہائشیوں نے جلد ہی اپنی ضروریات کی فہرستیں اور ان کی ترسیل کے لیے اپنے گھروں کے پتے بھیجنا شروع کر دیے اور اس سے پہلے ہی اس گروپ کے اقدام کی خبریں انٹرنیٹ پر وائرل ہو گئیں۔المنصور نے کہا کہ یہ منصوبہ ریاستی حکام کے مالی تعاون کے بغیر جاری ہے۔ ہم نے یہ اقدام اس وجہ سے اٹھایا کہ ہمارے مذہب نے ہمیں خاص طور پرمشکل حالات میں ایسا کرنے کی تعلیم دی ہے۔ یہ ایک انفرادی کام ہے جس کا مقصد معاشرے کے لوگوں کی خدمت کرنا ہے جہاں ہم رہتے ہیں۔ تاہم جو خدمات ہم فراہم کر رہے ہیں، امید کرتے ہیں کہ وہ سعودی عوام کی اعلیٰ طبیعت کی عکاسی ہو گی۔