ریاض : سعودی عرب نے اپنے امپورٹ ٹیرف پر نظرثانی کی ہے تاکہ خلیج تعاون کونسل سے وابستہ ممالک سے اس کی درآمدات کو فروغ دیا جاسکے ۔ اس اقدام کا مقصد متحدہ عرب امارات کو اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کے بعد لگے جھٹکے سے فائدہ اُٹھانا ہے ۔ یو اے ای خلیج میں تجارت کا بڑا مرکز رہاہے ۔ تاہم اسرائیل کے ساتھ یو اے ای کے تعلقات قائم ہونے کے بعد سے جی سی سی ملکوں میں اُس کی درآمدات میں فرق آیا ہے ۔ سعودی عرب نے جی سی سی ملکوں سے درآمدات سے متعلق اپنے قواعد میں اس طرح ترمیم کی ہے کہ فری زون میں تیار کردہ یا اسرائیلی پراڈکٹس کی درآمدات روکی جاسکیں۔ شاہی فرمان کے مطابق سعودی عرب جی سی سی ٹیرف اگریمنٹ کی ایسی اشیاء کو قبول نہیں کرے گا جو اُن کمپنیوں میں تیار کی جائیں جہاں مقامی ملازمین 25 فیصد سے کم ہوں ۔ یو اے ای اور اسرائیل نے گزشتہ سال اپنے روابط قائم کرنے کے بعد دو ماہ قبل ٹیکس معاہدہ کیا ہے ۔