لندن : برطانوی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ شہزادی بسمہ بنت سعود بیٹی سمیت کم و بیش 3سال تک سخت سکیورٹی کی حامل جیل میں قید رکھی گئیں۔ انہیں مارچ 2019 میں طبی معائنے کی غرض سے سوئٹزرلینڈ جانے کی تیاری کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔شہزادی بسمہ بنت سعود اور صاحبزادی سہود کو بغیر کسی الزام کے جیل میں رہنا پڑا۔ حکومت مخالف حلقوں کا کہنا ہے کہ شہزادی انسانی حقوق اور آئینی اصلاحات کے ساتھ ساتھ تشدد کے خلاف آواز اٹھا رہی تھیں جوان کی گرفتاری کی وجہ بنی۔مبینہ طور پر سابق سعودی ولی عہد محمد بن نائف کے ساتھ بھی شہزادی بسمہ بنت سعود کے قریبی تعلقات رہے ہیں۔ جنہیں سعودی حکومت نے گھر پر ہی نظر بند کردیا تھا۔ گزشتہ برس اپریل کے دوران شہزادی بسمہ نے اپنی بے گناہی کے متعلق بیان دیا۔