سعودی عرب اور اسرائیل میں خفیہ مذاکرات کا انکشاف

,

   

یروشلم۔3 جون (سیاست ڈاٹ کام ) اسرائیلی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان خفیہ مذاکرات ہو رہے ہیں جن کا مقصد مقبوضہ بیت المقدس میں اسلامی املاک کا کنٹرول سعودی عرب کے زیر انتظام کرنا ہے، تاہم اسرائیلی حکام نے ایسے کسی بھی مذاکرات کی تردید کی ہے۔خلیجی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والے مذاکرات سفارت کاروں کی سطح پر شروع ہوئے اور اس میں اعلیٰ سطح کی اسرائیلی سیکورٹی ٹیم، امریکی حکام اور سعودی حکام بھی شامل تھے۔ ان مذاکرات کے ذریعے جو معاہدہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اسے صدی کا تاریخی معاہدہ قرار دیاجا رہا ہے۔ رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ مسجد الاقصیٰ میں اسلامی ایڈومنٹ کونسل میں کسی بھی طرح کی تبدیلی کے حوالے سے اردن نے سخت مخالفت کی تھی، یہ تبدیلی مقدس مقام پر ترکی کے بڑھتے کردار کی وجہ سےآئی ہے۔رپورٹ کے مطابق، اردنی ٹیم نے باب الرحمہ کے مقام پر پیش آنے والی بد امنی اور 2017 کے میٹل ڈٹیکٹر بحران کے بعد اسلامی اینڈومنٹ کونسل میں توسیع کی مخالفت کی اور اوسلو معاہدے کی مخالفت میں جاتے ہوئے غیر معمولی انداز سے اس بات پر اتفاق کیا کہ کونسل میں فلسطینی نمائندوں کو شامل کیا جائے۔ رپورٹ میں فلسطینی نمائندوں پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ ان کی کونسل میں شمولیت کی وجہ سے ہی الاقصیٰ مسجد کے معاملات میں ترکوں اور ایرانیوں نے مختلف تنظیموں کے ذریعے ترک حکومتوں سے لاکھوں ڈالرز کے عطیات وصول کرکے اپنے قدم جمانے کی کوشش کی۔ ان تنظیموں کو ترک صدر رجب طیب اردوان کے واضح احکامات حاصل تھے۔

کویت میں خانگی ملازمین کی تنخواہوں میں تخفیف کا فیصلہ
کویت سٹی۔3 جون (سیاست ڈاٹ کام ) کویت نے خانگی اداروں کو ملازمین کی تنخواہوں میں50 فیصد تک تنخواہوں میں کمی کی اجازت دینے کے لیے قانون محنت میں ترمیم کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کویتی پارلیمنٹ نے کہا ہے کہ خانگی اداروں سے متعلق قانون محنت میں ترمیم کرکے ان کمپنیوں کو جو کورونا بحران سے متاثر ہوئی ہیں اس بات کی اجازت دی جائے گی کہ وہ ملازمین کے ساتھ یکجہتی پیدا کرکے بحران کے زمانے میں تنخواہیں 50 فیصد تک کم کرسکتی ہیں۔حکومت کویت نے قانون محنت میں ترمیم کا مسودہ پارلیمنٹ کی مالیاتی کمیٹی کے حوالے کردیا۔ منظوری کے بعد ترمیم ریاست کے مقرر کردہ حفاظتی اقدامات کے وقفے پر موثر ہوگی جبکہ ترمیم پر عمل درآمد نئے کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے مقرر حفاظتی تدابیر کا دورانیہ ختم ہوتے ہی غیر موثر ہوجائے گی۔کویتی جریدے نے قانون محنت میں ترمیم کے حوالے سے واضح کیا کہ قانون محنت کی پہلی دفعہ میں وزیر محنت کو یہ اختیار دیا جائے گا کہ وہ کورونا کی وبا سے بچاؤ کے لیے مقرر حفاظتی اقدامات و تدابیر کے باعث ا?جروں کو اجیروں کے محنتانے میں کمی کی اجازت دے دیں۔ دراصل حفاظتی تدابیر کے زمانے میں بعض کمپنیوں کا کام مکمل طور پر اور بعض کا جزوی طور پر معطل رہا۔ترمیم کے بموجب خانگی ادارے اپنے ملازمین کو معمولی محنتانے پرخاص رخصت دینے کے مجاز ہوجائیں گے۔ کویتی کابینہ تنخواہوں میں کمی کے دورانیے کا تعین کرے گی۔